اطباء نے اطائیت کے خاتمے کے خلاف اقدامات کی ہمیشہ حمایت کی‘پروفیسرحکیم محمد احمد سلیمی

پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کی انسپیکشن، انسداد عطائیت ٹیموں میں حکیموں کو مناسب نمائندگی کی جائے ‘ حکیم محمد افضل میو

جمعرات 31 جنوری 2019 13:51

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 جنوری2019ء) پاکستان طبی کانفرنس اور اطباء پاکستان نے عطائیت کے خاتمے کے خلاف اقدامات کی ہمیشہ حمایت کی ہے اور ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ ملکی مسئلہ صحت کو ہم سب نے مل کر حل کرنا ہے عطائیت کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے مگر اب تک تمام طریقہ علاج کے معالجین کے ساتھ مساوی سلوک کے حکومتی اور ہیلتھ کئیر کمیشن کے دعوے دعوے ہی رہے ہیںیہ عملی شکل اختیار نہ کرسکے۔

ان خیالات کا اظہارپروفیسر حکیم محمد احمد سلیمی چیئر مین امتحانی کمیٹی ، پروفیسر حکیم سید عمران فیاض،حکیم محمد افضل میو ، حکیم امجد وحید بھٹی،حکیم طاہر نوید جنجوعہ ،حکیم احمد حسن نوری،حکیم محمد ابو بکر،حکیم سید صبیح الزماں چشتی،حکیم و ڈاکٹر عمر فاروق گوندل اورڈاکٹر سکندر حیات زاہد نے پاکستان طبی کانفرنس کے زیر اہتمام مجلس مذاکرہ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ویسے تو پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن کے قانون کو تخلیق کرتے ہوئے ہی بہت زیادہ غیر مساوی نکات شامل کیے گئے ہیں ،ہیلتھ کئیر کمیشن کی انتظامی باڈی میں ایلوپیتھک طریقہ علاج کے حاملین کو 98 فی صد نمائندگی اور اطباء و ہومیو پیتھس کی نمائندگی صرف 2 فیصد رکھی گئی ہے - بلکہ دیگر سٹیک ہولڈرز کو سرے سے شامل ہی نہیں کیاگیا - ہم امیدکرتے ہیں کہ اب پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن کے پلیٹ فارم سے کسی بھی طریقہ علاج کے معالج کے ساتھ غیر مساوی سلوک نہیںہو گا اور پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن کی انسپیکشن اور انسداد عطائیت ٹیموں میں تمام طریقہ علاج کو متناسب نمائندگی دی جائے گی نیز انتظامی عہدوں پر بھی حکیم اور ہومیو پیتھس کو شامل کیاجائیگا- پاکستان طبی کانفرنس ملک اور عوام کے مفاد میں معاملات اور مسائل کو حل کرنے کے لیے ہر ممکن تعاون کی پیش کش کرتی ہے - تمام ذمہ داران اس بات کا ادارک کریں کہ ملکی مسئلہ صحت کے حل کے لیے تمام طریقہ علاج کے حاملین کو یکساں اور مساوی حقوق دینا ہوں گے۔