Live Updates

تحریک انصاف کا رئوف حسن پرحملے کی تحقیقات جوڈیشل کمیشن سے کروانے کا مطالبہ

بدھ 22 مئی 2024 18:43

تحریک انصاف کا رئوف حسن پرحملے کی تحقیقات جوڈیشل کمیشن سے کروانے کا ..
اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2024ء) پاکستان تحریک انصاف نے رئوف حسن پر حملے کی تحقیقات جوڈیشل کمیشن سے کروانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ بلیڈ کا حملہ رئوف حسن کی شہہ رگ کاٹنے کے لیے کیا گیا ،ہم اسلام آباد پولیس کی ایف آئی آر کو مسترد کرتے ہیں ،رئوف حسن کو انصاف ملنا چاہیے۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی عمر ایوب نے کہا کہ ایک بلیڈ کا حملہ رئوف حسن کی شہہ رگ کاٹنے کے لیے کیا گیا اور چھری نما تیز دار والے آلے سے ان کا چہرہ چیر ڈالا، کوئی بڑا حادثہ ہونے جارہا تھا جس سے اللہ نے بچا لیا، رف حسن نے بڑی بہادری سے سب معاملے کو دیکھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم لوگ بات کرتے ہیں کہ خلا میں سب خلائی مخلوق ڈھوندنے جاتے ہیں مگر ہمیں تو وہ زمین پر نظر آجاتی ہے، لہذا جو ایف آئی آر درج کی گئی اس میں رئوف حسن نے سب واضح طور پر بتایا تھا لیکن ہم اسلام آباد پولیس کی ایف آئی آر کو مسترد کرتے ہیں اور یہ کس کے دبا ئومیں لکھی گئی ہی اس ایف آئی آر میں دہشتگردی نام کی چیز نہیں، یہ دہشتگردی نہیں تو کیا تھا، نا ان کا بٹوہ چھینا گیا نا کچھ اور ہوا سیدھا ان پر حملہ کیا گیا تو یہ ایک لپٹی ایف آئی آر لکھ کے اسے دبانا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے پر جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے، جو 6 ججز کا خط تھا ایجنسیز کے لوگوں کے حوالے سے تو یہ وبا دور دراز تک پھیل سکتی ہے، اس کا یہاں ہی سد باب ہونا چاہیے، رئوف حسن کو انصاف ملنا چاہیے، میں عمران خان کا پیغام دے رہا ہوں کہ اگر ہمارے کسی بھی لیڈر کے اوپر حملہ ہوا تو ہم پر امن احتجاج شروع کردیں اور اس کا پریشر اس وقت کی کرپٹ حکومت پر ہوگا۔

عمر ایوب نے کہا کہ جس معاشرے میں قانون کی بالا دستی نہیں ہوگی وہاں سرمایہ کاری نہیں ہوگی، اور ایسے ملک کا نظام نہیں چلے گا، پاکستان میں لاقانونیت ہے، اسلام آباد پولیس کے لوگ تھانوں اور ناکہ بندیوں پر بیٹھ کر رشوت اکٹھے کرتے ہیں، یہ واردات دن دھاڑے ہوئی ہے۔انہوںنے کہاکہ جنہوں نے حملہ کیا وہ کہاں ہی آپ تو پی ٹی آئی کے لوگوں کے پیچھے لگتے ہیں اور نادرا سے شناخت کر کے ٹیمیں ان کے گھروں تک شام کو ہی پہنچ جاتی ہیں تو ابھی تک ان حملہ آوروں کی کھوج ان ٹیکنالوجیز کے ذریعے کیوں نہیں کی گئی بعد ازاں رئوف حسن نے کہا کہ جو دو سال میں ہماری پارٹی کے ساتھ ہوا وہ کسی کے ساتھ نہیں، ہوا میڈیا کی آواز کو بھی دبایا گیا، اداروں کے ساتھ بھی اس ملک میں کیا ہو رہا ہے، ان کی تذلیل کی گئی ہے، جب سے عمران خان کی حکومت گری اس کے بعد سے ہم پر جو ظلم ہوا اس کی مثال نہیں ملتی، مجھے کوئی ایسا ظلم یاد نہیں آتا جو ہم پر نا کیا گیا ہو، 9 مئی کے فالس فلیگ آپریشن کے بعد ہمارے لوگوں کو سزا دی گئی، ایک شخص واحد پردے کے پیچھے چھپ کر کہتا ہے کہ جو میں کہوں گا وہ حقیقت ہے باقی جو عوام کہے گی اس کی اہمیت نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستانی عوام نے ہر اس فورم پر بتایا ہے کہ ہم شخص واحد کی ڈکٹیٹر شپ کو قبول نہیں کرتے اور ہم جمہوریت لے کر رہیں گے، 8 فروری کو عوام کو اپنا نمائندہ چننے کا موقع ملا، عبوری حکومت پی ٹی آئی پر ظلم و جبر کی وجہ بنی ہوئی تھی، اس سے پہلے ہمارے لوگوں کو اٹھایا گیا، ٹارچر کیا گیا، ہماری سیاسی اسپیس کو ختم کیا گیا، ان کا مقصد پی ٹی آئی کی لیڈر شپ کو ختم کرنا تھا، یہ اس کو ختم نہیں کرسکے، 8 فروری کو لوگوں نے اپنا فیصلہ دیا لیکن اداروں کے ذریعے شخص واحد نے فیصلے منوائے۔

رئوف حسن نے کہا کہ یہ انہوں نے ریاست پاکستان کے ساتھ ظلم کیا، جو میرے ساتھ ہوا وہ بہت چھوٹا واقعہ ہے، میرے آنکھوں میں آنسوآجائیں گے اگر میں بتائوں کہ میرے ساتھیوں کے ساتھ کیا کیا ہوا، کس قانون کے ساتھ میرے ساتھیوں پر ظلم ہوا، کیا کوئی کمرہ عدالت اسے بلائے گا کون ہے یہ سب کروانے والا کیا ہے کوئی اسے پوچھنے والا 3،4 دن پہلے میں ایک دفتر گیا تو میرے پیچھے 4 لوگ تھے وہ آئے اور انہوں نے مجھے پکڑا اور مجھے مکے مارے، اس وقت میں نے نوٹس نہیں لیا اس کا حالانکہ وہ مجھے گالیاں اور دھمکیاں دے رہے تھے، گزشتہ روز جو کچھ ہوا وہ بھی سی سی ٹی وی میں موجود ہے۔

انہوں نے بتایا کہ حملہ آوروں نے کہا کہ ہم آپ کو ڈھونڈ رہے تھے، ان کا زاویہ تھا کہ وہ میرا گلہ کاٹ دیں، یہ زخم بھر جائے گا مگر جو ریاست کی روح پر زخم لگائے گئے وہ نہیں بھریں گے۔ انہوںنے کہاکہ 1971 کا واقعہ زیادہ پرانا نہیں، اب پھر انہی لائنز پر یہ آپریٹ کر رہے ہیں بس اب ایک جماعت ایسی ہے کہ وہ اب ان کی تابع ہے۔حسن رئوف نے کہا کہ وقت آگیا کہ ساری قوم کھڑی ہو، یہ ریاست کے مستقبل کا سوال ہے، ریاست کو انہوں نے بند گلی دھکیل دیا ہے، انہوں نے جو بھی بیانیہ بنایا وہ ان کے منہ پر پڑا ہے، انہوں نے کیا کیا نہیں کرنے کی کوشش کی ہے، ہم مرنے کو تیار ہیں مگر ہم سرنگوں نہیں کریں گے۔

عمر ایوب نے کہا کہ عمران خان کے اوپر حملہ کرنے والے دو افراد کو بری کردیا گیا، سارے شواہد موجود ہیں جو انہوں نے رفع دفع کردیا، ہم اس کو اپیل میں جوڈیشل پروسس میں لے کر جائیں گے، ہم ہتک عزت کے بل کو مسترد کرتے ہیں.بعد ازاں اعظم سواتی نے کہا کہ اگر مانسہرہ کے لوگ قومی مجرم کو پہاڑوں میں شکست دی سکتے ہیں تو یہ عیاں کہ سب کے دلوں پر حکومت کرنے والا عمران خان ہیں، میں رئوف حسن پر حملے کی مذمت کرتا ہوں اور میں اس کے ذمہ دار سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ وہ کیا حاصل کرنا چاہتا ہی ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات