میں مارننگ شو میں شادیوں کا رحجان شروع کرنے پر خود کو مجرم سمجھتی ہوں

ٹی وی چینلز کی طرف سے کیا دباؤ ڈالا جاتا تھا؟ معروف ہوسٹ شائستہ لودگی نے مارننگ شوکو خیرآباد کہنے کے بعد کئی اہم رازوں سے پردہ اٹھا دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 2 فروری 2019 17:37

میں مارننگ شو میں شادیوں کا رحجان شروع کرنے پر خود کو مجرم سمجھتی ہوں
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 02 فروری 2019ء) : شائستہ لودھی نے مارننگ شو میں شادیوں کا رحجان شروع کرنے پر خود کو مجرم قرار دے دیا ۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ عرصے میں مارننگ شوز میں شادیوں کے رحجان نے خوب زور پکڑا۔جہاں ایک طرف ناظرین کی طرف سے مارننگ شوز کو پسند کیا جاتا تھا وہیں مارننگ شوز پر خوب تنقید کی گئی اور کہا گیا کہ آج کل مارننگ شوز ڈانس اور اچھل کود کا مرکز بن چکے ہیں جس کی وجہ سے بے حیائی پھیل رہی ہے۔

بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ ٹی وی چینلز لوگوں کی اصلاح کی بجائے مارننگ شوز میں صرف بھارتی گانوں ، ڈانس اور دیگر فضولیات میں مبتلا ہو کر اپنے اصل مقصد سے پیچھے ہٹ چکے ہیں ، مارننگ شو کا جو مقصد ہے اس سے لوگوں کو بہت دور رکھا جا رہا ہے ۔مارننگ شوز کی جب بھی بات آتی ہے تو شائشہ لودھی کا نام ذہن میں ضرور آتا ہے۔

(جاری ہے)

شائشہ لودھی ایک لمبے عرصے تک بطور مارننگ شو ہوسٹ پروگرام کرتی رہیں۔

اپنے مارننگ شو میں مبینہ طور پر گستاخانہ مواد کے نشر کرنے پر شائستہ لودھی شدید مشکلات کا شکار ہوگئی تھیں جس کے بعد وہ کچھ عرصہ کے لیے پاکستان سے بیرون ملک چلی گئی تھیں۔شائشہ لودھی کچھ عرصہ سے ٹی وی اسکرین پر نظر نہیں آ رہیں اطلاعات کے مطابق شائستہ لودھی اپنی کلینک کو مکمل وقت دے رہی ہیں۔تاہم ایک انٹرویو کے دوران شائستہ لودھی نے اس بات کا اعتراف کیا کہ انہوں نے ہی اپنے شو میں شادیاں شروع کرنے کا رحجان شروع کیا۔

شائستہ لودھی کا کہنا ہے کہ میں نے اپنے شو پر شادیوں کا رجحان شروع کیا جس کی میں مجرم ہوں لیکن پھر سب کچھ ختم ہو گیا۔جہاں میرا کام پسند کیا گیا وہیں مجھ پر تنقید بھی کی گئی۔لیکن اب میں مزید یہ سب نہیں کر سکتی،شائستہ لودھی کا مزید کہنا تھا کہ میں نے اپنے آخری پروگرام میں بتایا کہ کیسے سادگی اختیار کرتے ہوئے اور مختصر بجٹ میں بھی شادی کی جا سکتی ہے لیکن کئی بار مارننگ شوز پر شادی کی طویل تقریبات کر کے میں خود سے سوال کرتی تھی کہ آخر میں کیا کر رہی ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ ہر چینل ریٹنگ کے پیچھے بھاگتا ہے اور ہم پر بھی ریٹنگ حاصل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جاتا تھا جس سے ہماری اپنی شخصیت بھی متاثر ہوتی تھی۔ہم بھی صبح صبح بھاری زیورات، میک اپ اور جوڑوں میں ملبوس ہو کر چیخنا نہیں چاہتی تھی۔جب کہ دوسری جانب پیمرا نے تمام سیٹلائٹ ٹی وی چینلز کو مارننگ شوز میں نازیبا مواد نشر کرنے کے حوالے سے انتباہ جاری کر دیا ہے۔

پیمرا کو اس سلسلے میں متعدد شکایات بذریعہ کال سینٹر، ٹوئیٹر اور پاکستان سٹیزن پورٹل موصول ہوئیں جس میں عوام نے مارننگ شوز میں دکھائے جانے والے مواد پر سخت ردعمل کا اظہار کیا۔ پیمرا کے مطابق دیکھا گیا ہے کہ مارننگ شوز میں ایسے موضوعات پر بات کی جاتی ہے جو کہ ہماری معاشرتی اور سماجی اقدار کے منافی ہیں لہٰذا تمام سیٹلائٹ ٹی وی چینلز کو تنبیہ کی گئی ہے کہ اپنی ادارہ جاتی نگران کمیٹی اور تاخیری نظام کو یقینی بنائیں اور ایسے موضوعات کا انتخاب کریں جو کہ ہماری سماجی اقدار اور پیمرا ضابطہ اخلاق کی شقوں کے عین مطابق ہو۔