سانحہ ساہیوال میں مقتول خلیل کے بچوں کو بہترین تعلیمی سہولیات فراہم کرنے کا فیصلہ

خلیل کے اہل خانہ کو صحت کی بھی مفت سہولیات فراہم کی جائیں گی ۔ ذرائع

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 12 فروری 2019 14:02

سانحہ ساہیوال میں مقتول خلیل کے بچوں کو بہترین تعلیمی سہولیات فراہم ..
لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12 فروری 2019ء) : سانحہ ساہیوال میں سی ٹی ڈی اہلکاروں کی گولیوں کا نشانہ بننے والے مقتول خلیل کے بچوں کو بہترین تعلیمی سہولیات فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ مقتول خلیل کے اہل خانہ کو صحت کی مفت سہولیات فراہم کرنے کا بھی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ سانحہ ساہیوال کے مقتول خلیل کے متاثرہ خاندان کے دیگرمسائل حل کرنے کے لئے بھی حکومت اپنا تعاون جاری رکھے ہوئے ہے۔

اسی تعاون کے تحت سانحہ ساہیوال میں سی ٹی ڈی کی گولیوں کا نشانہ بننے والے خلیل کے بچوں کو بہترین اسکولوں میں داخل کروا کر انہیں بہترین تعلیمی سہولیات فراہم کی جائیں گی جبکہ خلیل کے اہل خانہ کو بھی صحت کی مفت سہولیات فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ سانحہ ساہیوال کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اسپتال میں زیر علاج زخمی بچے عمیر کی عیادت کے لیے گئے جہاں انہوں نے بچوں کی کفالت کرنے اور ان کے اخراجات اُٹھانے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے حکومت کی جانب سے متاثرہ خاندان کے لواحقین کے لیے 2 کروڑ روپے کا اعلان بھی کیا تھا اور کہا تھا کہ حکومت نے متاثرہ خاندان کی امداد اوربچوں کےتعلیمی اخراجات اٹھانے کا اعلان کیا لیکن مالی امدادکسی انسانی زندگی کا مداوا نہیں۔

(جاری ہے)

حکومت خلیل کےبچوں کوتنہا نہیں چھوڑے گی۔ یاد رہے کہ ساہیوال میں  سی ٹی ڈی کی مبینہ کارروائی میں چار افراد ہلاک ہوئے جن کی شناخت خلیل، نبیلہ، اریبہ اور ذیشان کے نام سے ہوئی تھی۔ فائرنگ کے دوران ایک بچہ گولی لگنے اور ایک بچی شیشہ لگنے سے زخمی بھی ہوئے۔ ہلاک ہونے والے خلیل اور نبیلہ بچ جانے والے تین بچوں کے والدین تھے جبکہ اریبہ ان بچوں کی بڑی بہن تھی جو ساتویں جماعت کی طالبہ تھی۔ اور ان کے ساتھ موجود ذیشان ان کا محلے دار تھا ، ذیشان بطور ڈرائیور خلیل کے خاندان کے ساتھ گیا تھا جسے سی ٹی ڈی نے دہشتگرد قرار دے رکھا ہے۔