دبئی اسلامک بینک کی خاتون مینیجر نے ہراساں کرنے پر وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت میں درخواست دائر کر دی

خاتون نے دبئی اسلامک بینک کی مینجمنٹ اور ہراساں کرنے والے افسر کو فریق بنایا ہے…فریقین کو 19فروری کیلئے نوٹسز جاری ہراسگی ایکٹ کے تحت مجھے نوکری سے معطل نہیں کیا جا سکتا،وفاقی محتسب میں دائر درخواست کیساتھ ٹیکسٹ میسجز اور دیگر ثبوت بھی پیش

منگل 12 فروری 2019 19:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 فروری2019ء) دبئی اسلامک بینک کی خاتون مینیجر نے وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت میں ہراسگی ایکٹ 2010 کے تحت درخواست دائر کر دی۔ خاتون نے دبئی اسلامک بنک کی مینجمنٹ اور ہراساں کرنے والے افسر کو فریق بنایا ہے۔ خاتون کے مطابق اسلم خان ریجنل ہیڈ دبئی اسلامک بنک نے ہراساں کیا۔درخواست میں سہیل صدیق ہیڈ آف ایس ایم ای کلفٹن کراچی برانچ کو بھی فریق بنایا گیا۔

نجیب گیلانی،ہیڈ آف انٹرنل آڈٹ اور سی ای او دبئی اسلامک بنک جنید خان کو بھی فریق بنایا گیا۔

(جاری ہے)

درخواست میں کہاگیاکہ شادی شدہ خاتون ہوں ہوں ریجنل ہیڈ نے متعدد بار ہراساں کیا۔درخواست کا متن کے مطابق مینجمنٹ کو معاملے سے آگاہ کیا لیکن نہ انکوائیری کی گئی تو کوئی ایکشن لیا گیا۔ خاتون کے مطابق ہراسگی کی درخواست کے بعد مجھے ہی نوکری سے معطل کر دیا گیا۔

خاتون کے مطابق ہراسگی ایکٹ کے تحت مجھے نوکری سے معطل نہیں کیا جا سکتا۔وفاقی محتسب میں دائر درخواست کے ساتھ ٹیکسٹ میسجز اور دیگر ثبوت بھی پیش کئے گئے ۔ موقف اختیار کیاگیاکہ وفاقی محتسب بینک انتظامیہ اور ہراساں کرنیوالے افسر کیخلاف قانونی کاروائی کرے۔وفاقی محتسب نے بینک کے تمام فریقین کو 19 فروری کیلئے نوٹس جاری کردئیے۔