تجارتی و رہائشی علاقوں سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے ایکسپریس فیڈر پر تیزی کے ساتھ کام جاری ہے ،سکھر الیکٹرک پاور

بدھ 13 فروری 2019 20:05

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 فروری2019ء) سکھر الیکٹرک پاور کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سعید احمد ڈوائچ نے کہا ہے کہ ریکوری والے تجارتی و رہائشی علاقوں سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے ایکسپریس فیڈر پر تیزی کے ساتھ کام جاری ہے ، انشاء اللہ جلد کام کو مکمل کر کے بجلی کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا، جس سے صنعت و تجارت اور کاروبار کو بھی فروغ ملے گا، تاجروں اور شہریوں کو بلاجواز تنگ و پریشان کرنیوالے افسران و اہلکاروں کے ساتھ کسی بھی قسم کی رعایت نہیں کی جائے گی، ڈیڈیکشن شدہ بلوں کے عذاب سے نجات کیلئے بجلی کے کنکشن کی سیکورنگ کا عمل بھی جاری ہے، جس کے مثبت نتائج سامنے آئینگے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میںسکھر اسمال ٹریڈرز کے صدر، سکھر ڈیویلپمنٹ الائنس کے چیئرمین حاجی محمد جاویدمیمن کی قیادت میں ملنے والے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

حاجی محمد جاوید میمن نے سیپکو چیف کو بتایا کہ تاجر برادری اور شہری باقاعدگی سے بجلی کے بل بھی ادا کرتے ہیں اس کے باوجود سیپکو کی جانب سے بل ادا کرنیوالوں تاجروں اور شہریوں پر بھاری رقم کی ڈیڈیکشن عائد کر کے تنگ و پریشان کیا جاتا ہے، صارفین بجلی ڈیڈیکشن شدہ بلوں کی درستگی کیلئے سیپکو دفاتر کے چکر لگا لگا کر تھک چکے ہیں، جہاں پر ان کی کسی بھی قسم کی سنوائی نہیں ہوتی، حاجی جاوید میمن نے بتایا کہ ہم نے سیپکو کو ڈیڈیکشن شدہ بلوں کی فہرست مرتب کر کے درستگی کیلئے جمع کرائی تھی جن کی درستگی بھی تاحال التوا کا شکار ہے، افسران سے ملاقاتوں کے دوران مسائل کے حل کیلئے صرف زبانی کلامی یقین دہانیاں کرائی جاتی ہیں، جبکہ مسائل کے حل میں افسران ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں۔

جس کے باعث تاجروںا ور شہریوں میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے، اس موقع پر چیف ایگزیکٹو آفیسر سعید احمد ڈوائچ نے سپرٹنڈنٹ انجینئر عبدالکریم میمن کو ناجائز ڈیڈیکشن بل فوری طور پر درست کرنے کی ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ باقاعدگی سے بجلی کے بل ادا کرنیوالے صارفین کو سہولیات فراہم کرنا سیپکو کی ذمہ داری ہے صارفین کے ادا کردہ بلوں سے ہی ہم تنخواہیں لیتے ہیں، اگر کسی بھی افسر یا اہلکار نے صارفین پر ناجائز ڈیڈیکشن عائد کی تو اس کے خلاف سخت محکمہ جاتی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اس موقع پر انہوں نے ڈیڈیکشن شدہ بل فوری طور پر درست کرنے اور آئندہ ناجائز ڈیڈیکشن کے خاتمے کی یقین دہانی بھی کرائی۔