گلو بل سکیورٹی کانفرنس میں عالمی سکیورٹی صورتحال پر مستقبل کیلئے مربوط لائحہ عمل مرتب کیا جائیگا ،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

پاکستان کے نقطہ نظر کو سب کے سامنے رکھوں گا،امریکہ اور پاکستان کے تعلقات ایک اہم موڑ میں داخل ہو چکے ہیں، الحمد اللہ مثبت پیشرف ہورہی ہے ، پاکستان کے کر دار کو سراہا جارہاہے، میڈیا سے گفتگو

جمعرات 14 فروری 2019 13:27

گلو بل سکیورٹی کانفرنس میں عالمی سکیورٹی صورتحال پر مستقبل کیلئے مربوط ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 فروری2019ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ گلو بل سکیورٹی کانفرنس میں عالمی سکیورٹی صورتحال پر مستقبل کیلئے مربوط لائحہ عمل مرتب کیا جائیگا ، پاکستان کے نقطہ نظر کو سب کے سامنے رکھوں گا،امریکہ اور پاکستان کے تعلقات ایک اہم موڑ میں داخل ہو چکے ہیں، الحمد اللہ مثبت پیشرف ہورہی ہے ، پاکستان کے کر دار کو سراہا جارہاہے ۔

جمعرات کو وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے میونخ (جرمنی) کے دورہ پر روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میونخ میں گلوبل سیکورٹی کانفرنس میں شرکت کیلئے جرمنی روانہ ہو رہا ہوں،اس کانفرنس میں دنیا بھر میں بہت سے ممالک شرکت کرتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ دنیا بھر سے وزرا ئے خارجہ، وزرائے دفاع، سیکورٹی ماہرین اس کانفرنس میں شرکت کرتے ہیں اور عالمی سیکورٹی صورتحال پر مستقبل کیلئے ایک مربوط لائحہ عمل مرتب کیا جاتا ہے میں وہاں پاکستان کی نمائندگی کیلئے جا رہا ہوں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ جیسا کہ آپ کے علم میں ہے کہ افغانستان پوری دنیا میں اس وقت زیر بحث ہے میونخ میں افغان صدر اشرف غنی بھی تشریف لا رہے ہیں ایک پینل ڈسکشن میں وہ افغانستان کا نقطہ نظر پیش کریں گے اور میں پاکستان کے نقطہ نظر کو سب کے سامنے رکھوں گاانہوںنے کہاکہ اس کے علاوہ امریکی کانگریس من کا ایک بہت بڑا وفد (جس میں 9 سینٹرز اور دس ہاؤس آف ریپریزینٹیٹو شامل ہیں) وہاں آ رہا ہے جن سے وہاں ملاقات متوقع ہے۔

انہوںنے کہاکہ امریکہ اور پاکستان کے تعلقات ایک اہم موڑ میں داخل ہو چکے ہیں - میری پہلے دن سے کوشش تھی کہ ان تعلقات کو ازسرنو استوار کیا جائے اور اس میں الحمدللہ پیش رفت ہو رہی ہے ان کے حالیہ بیانات انتہائی مثبت ہیں پاکستان پر انگلیاں اٹھانے کی بجائے پاکستان کے کردار کو سراہا جا رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان افغانستان میں قیام امن کیلئے جو کوششیں کر رہا ہے انہیں نیا سراہ رہی ہے،اس کے علاوہ میری روس، جرمنی، کنیڈا اور ازبکستان کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں ہوں گی۔

انہوں نے کہاکہ میری خواہش ہے کہ موگیلینی صاحبہ (جو یورپین یونین کے خارجہ امور کی نمائندگی کرتی ہیں) ان سے بھی ملاقات ہو جائے تاکہ ہم پاکستان اور یورپین یونین کے مابین اسٹریٹیجک انہانسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے سکیں۔