راولپنڈی میں ہیلتھ کارڈ کا اجراء یکم اپریل سے شروع ہو جائیگا، ڈاکٹر یاسمین راشد

ہر کارڈ کی قیمت سات لاکھ بیس ہزار روپے ہے جس میں نو بیماریوں کا علاج ممکن ہو گا ،رواں سال کیا ختتام پر چھتیس اضلاع میں کارڈ تقسیم ہو نگے جس سے ساڑھے تین کروڑ لوگ مستفید ہوںگے ، ہیلتھ کارڈ پر ملٹری ہسپتالوں میں علاج کی سفارش بھی کریں گے، ڈاکٹر طارق نیازی کے معاملہ پر جو ہو گا میری مرضی سے ہو گا، میڈیا سے گفتگو

جمعرات 14 فروری 2019 17:38

راولپنڈی میں ہیلتھ کارڈ کا اجراء یکم اپریل سے شروع ہو جائیگا، ڈاکٹر ..
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 فروری2019ء) صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہاہے کہ راولپنڈی میں ہیلتھ کارڈ کا اجراء یکم اپریل سے شروع ہو جائیگا ،ہر کارڈ کی قیمت سات لاکھ بیس ہزار روپے ہے جس میں نو بیماریوں کا علاج ممکن ہو گا ،رواں سال کیا ختتام پر چھتیس اضلاع میں کارڈ تقسیم ہو نگے جس سے ساڑھے تین کروڑ لوگ مستفید ہوں گے۔

جمعرات کو صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ وزیر اعظم چاہتے ہیں پنجاب کے چھتیس اضلاع میں برابری کی سطح پر کام ہو ،صحت کی معیاری سہولیات کا پاکستانی کا حق ہے ۔ انہوںنے کہا کہ تیس فیصد لوگ سرکاری اور بقیہ ستر فیصد اپنی جیب سے خرچ کی صحت کی سہولیات حاصل کرتے تھے۔ انہوںنے کہا کہ موجودہ حالات میں ہیلتھ کارڈ لازم جزو بن چکا ہے،ہیلتھ کارڈ کے اجراء کا کریڈٹ ن لیگ اور پیپلز پارٹی بھی لیتے ہیں تاہم اسکا استعمال نہیں ہوسکا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ گزشتہ حکومت کے مطابق سترہ اضلاع میں ہیلتھ کارڈ تقسیم ہوئے جس سے صرف 41 ہزار لوگوں نے استعمال کیا ،ماضی میں کارڈ تقسیم کر دیئے گئے لیکن اسکا پرمیئم ادا نہیں کیا گیا اور سروسسز فراہم نہیں کی گئیں،راجن پور ،ڈی جی خان،ملتان اور بہاولپور میں پہلے کارڈ تقسیم کریں گے،ہر کارڈ کی قیمت سات لاکھ بیس ہزار روپے ہے جسمیں نو بیماریوں کا علاج ممکن ہو گا ،رواں سال کیا ختتام پر چھتیس اضلاع میں کارڈ تقسیم ہو نگے جس سے ساڑھے تین کروڑ لوگ مستفید ہوں گے ۔

انہوں نے کہاکہ پہلے فیز میں 72 لاکھ کارڈ تقسیم کئے جائیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ کارڈ کی تقسیم کے بعد پچاس سے پچپن فیصد لوگ علاج کی سہولیات سے مستفید ہو جائیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ راولپنڈی میں ہیپاٹائٹس فری پروگرام شروع کر رہے ہیں۔ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہاکہ دو ہفتے قبل یورالوجی کا دورہ کیا اس پر بیس کروڑ کے بقایا جات ہیں۔انہوں نے کہاکہ،ہسپتال کیلئئے رقم مختص کردی گئی ہے ۔

انہوںنے کہا کہ گزشتہ حکومت کے ایک سو ارب روپے ڈس آنر چیک آنر کئے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم کے دورہ کے بعد ہولی فیملی میں بہت بہتری آئی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ماں اور بچہ اسپتال کے لیئے ہمیں زیادہ اسپتالوں کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ماں بچہ کیلئے مختلف اضلاع میں پانچ نئے ہسپتال بنا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہیلتھ کارڈ پر ملٹری ہسپتالوں میں علاج کی سفارش بھی کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر طارق نیازی کے معاملہ پر جو ہو گا میری مرضی سے ہو گا ۔ انہوںنے کہاکہ وزیر قانون کو چاہئے تھے ایم ایس کو کال کرنے کی بجائے مجھ سے بات کرتے۔ انہوںن ے کہاکہ وائی دی اے کو ڈاکٹر طارق نیازی کے معاملہ پر احتجاج کرنے کی ضرورت نہیں،میں بیٹھی ہوئی ہوں ۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ حکومت نے ڈاکٹروں کی چالیس ہزار روپے تنخواہ بڑھائی ہے،سب سے زیادہ تنخواہ سول سروس میں ڈاکٹروں کو دی جا رہی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ ایف بی آر نے پرائیویٹ ہسپتال پر ریڈ کیا وائی دی اے نے سرکاری اسپتال بند کر دیئے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم میڈیکل ٹیچنگ ایکٹ لا رہے ہیں،جسے کالا قانون کہا جا رہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ جب تک کرسی پر بیٹھی ہوں کوشش کرتی رہوں گی کہ غریب کو علاج کی بہتر سہولیات ملیں ۔ انہوںنے کہاکہ پنجاب کے آٹھ پسماندہ اضلاع میں بی ایچ یو،ار ایچ یو،ڈی ایچ کیو کو مکمل فعال کریں گے ۔ انہوںنے کہاکہ بتائیں پرویز مشرف آسمان سے اترا ہی انہوںنے کہاکہ اپنے سارے آپریشن پاکستان میں کرائے،چاربچے پاکستانی ہسپتالوں میں پیدا کئے۔