ہم سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں جدید رجحانات پر مبنی ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کی کوشش کر رہے ہیں،،کامران بنگش

جمعرات 14 فروری 2019 20:25

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 فروری2019ء) وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے سائنس و ٹیکنالوجی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کامران بنگش نے کہا ہے کہ ہم سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں جدید رجحانات پر مبنی ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ مستقبل میں ترقی سائنس اور ٹیکنالوجی پر عبور حاصل کرنے میں ہی مضمر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے میدان میں نت نئی جہتوں اور رجحانات کے لیے اکیڈمی نے گریجویٹس کو تیار کرنا ہے تاکہ ہم ٹیکنالوجی کی دنیا میں نت نئی روایات اور چیلنجز کے سلسلے میں بیرونی دنیا کے ساتھ دوڑ میں شامل ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں آئی ٹی اور سائنس کی ترقی کے نمایاں امکانات موجود ہیں جس کے لیے حکومت کی سرپرستی کی ضرورت ہے اور ہماری حکومت نے یہ بیڑہ اٹھا کر سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے کو نئی جہت دی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سائنس و ٹیکنالوجی گریجویٹس نئے خیالات و نظریات کے ساتھ اپنے تحقیقی سرگرمیوں کو آگے لے کر جائیں تاکہ ملک کا نام روشن کرسکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز فاسٹ نیشنل یونیورسٹی آف کمپیوٹر اینڈ ایمرجنگ سائنسز حیات آباد پشاور میں سالانہ سہ روزہ میگا ٹیکنالوجی ایونٹ 2019 کے افتتاحی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

مذکورہ میگاایونٹ میں ملک بھر سے مختلف یونیورسٹیز ،کالجز اور سکولز کے طلبہ و طالبات شرکت کررہے ہیں اور کمپیوٹر سائنس، انجینئرنگ، بزنس، سپورٹس اور سوشل ایونٹس کے شعبوں میں اپنے ٹیلنٹ کو آزمائیںگے جبکہ ایونٹ تین روز جاری رہے گی جس میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبہ و طالبات کو انعامات اور اسناد سے نوازا جائے گا۔ منعقدہ تقریب میں ریکٹر فاسٹ یونیورسٹی محمد ایوب علوی، ڈائریکٹر پشاور کیمپس ڈاکٹر محمد طارق اور ایونٹ کے فوکل پرسن ڈاکٹر طارق یوسفزئی نے بھی خطاب کیاجبکہ تقریب میں ایکڈیمیا،تدریسی عملے، طلبہ وطالبات اور مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے دیگر افراد نے شرکت کی۔

منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ دنیا میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کا ایک ایکوسسٹم ہوتا ہے جس کی طرف ہم بھی بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں بھی ٹیکنالوجی کے میدان میں نئے رجحانات کی طرف بڑھنا چاہیے جہاں پر کامیابی اور ترقی کے زیادہ امکانات موجود ہوں۔انہوں نے کہا کہ آج ایک اندازے کے مطابق دنیا میں تقریبا تیس ہزار ڈیٹا سائنسدانوں کی قلت ہے جبکہ سائبر سیکورٹی انٹرنیٹ اف تنکنگ، آرٹیفیشل انٹیلیجنس و دیگر آئی ٹی کے ایسے پہلو ہیں جن میں ترقی کی زیادہ ضرورت ہے لہذا نوجوانوں اور ہمارے یونیورسٹی کے گریجویٹس کو اس طرف دھیان دینا چاہیے۔

انہوں نے اس موقع پر فاسٹ نیشنل یونیورسٹی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملک میں یہ واحد یونیورسٹی ہے جو کمپیوٹر اور ٹیکنالوجی کے میدان میں جدید رجحانات اورچیلنجز سے نبردآزما ہونے کے لئے معیاری گریجویٹس تیار کر رہی ہے۔ اس موقع پر انھوں نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ ہر میدان میں لیڈ رول ادا کرنے کے لئے اپنے آپ کو تیار کریں کیونکہ جب انسان اپنے آپ سے کسی کام کو کرنے کا فیصلہ کرتا ہے تو بلاشبہ اس میں کامیابی سے ہمکنار ہوتا ہے لہذا طلبہ اپنی پوشیدہ صلاحیتوں کو ابھار کر اس ملک کے لئے اپنے حصے کی ذمہ داری پوری کریں اور اپنے ملک کے روشن مستقبل کے لئے کوششوں میں اپنا حصہ ڈالیں۔

انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے آئی ٹی کے فروغ اور اس سیکٹر سے روزگار کے مواقع حاصل کرنے کے لیے کئی منصوبوں پر کام شروع کیا ہے جس کے سلسلے میں,ودہ ، کہ نام سے ایک پروگرام شروع کیا جارہا ہے جس کے ذریعے آئی ٹی کمپنیز کو رجسٹر ڈکر کے ان کی بزنس ڈویلپمنٹ کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں گے اور اس سے سالانہ دو ملین ڈالر کی آمدن کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریڈی سپیسز کے نام سے ایک اور آئی ٹی منصوبے کے ذریعے تقریبا 700 لوگوں کو روزگار کے مواقع ہاتھ آئینگے۔ تقریب کے بعد مہمان خصوصی نے طلبہ کی جانب سے لگائے گئے اسٹالز کا بھی دورہ کیا اور موسم بہار کی آمد کے حوالے سے فیملی فیسٹیول میلے کلرز د سپرلی کا افتتاح کیا۔