مسلمانوں کو انتقامی کارروائیوںکا نشانہ بنا نا ہندو انتہا پسندوں کا پرانہ وطیرہ ہے‘ یاسین ملک

1947ء میں انہی فسطائی طاقتوں نے تین لاکھ سے زائد مسلمانوں کو شہید کرکے جموں میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کردیاتھا قابض انتظامیہ نے ہندو بلوایئوںکو کشمیریوں اور مقامی مسلمانوں کی جانوں،گھروں،دکانوں اور گاڑیوں پر حملوں کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے

اتوار 17 فروری 2019 12:40

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2019ء) مقبوضہ کشمیر میںجموںو کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے جموں اور بھارت کے مختلف شہروں میںمسلمان کشمیریوں پر حملوں کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمانوںکو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانا انتہا پسند ہندئووں کا پرانا وطیرہ ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق محمد یاسین ملک نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ جموں میں مقامی مسلمانوں اور کشمیریوں پرانتہا پسند ہندئووں کے حملے اور قابض انتظامیہ کی طرف سے حملہ آوروںکو کھلی چھوٹ دینامجرمانہ فعل ہے۔

انہوں نے کہاکہ 1947ء میں انہی فسطائی طاقتوں نے تین لاکھ سے زائد مسلمانوں کو شہید کرکے جموں میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کردیاتھا۔

(جاری ہے)

یاسین ملک نے کہا کہ جو کچھ جموں میںہورہا ہے وہ بے شرمی کی انتہا تو ہے ہی لیکن قابض انتظامیہ کی حمایت اور مدد اسے مزید قبیح بنارہی ہے جس نے ہندو بلوایئوںکو کشمیریوں اور مقامی مسلمانوں کی جانوں،گھروں،دکانوں اور گاڑیوں پر حملوں کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری مسلمان اپنے جموی مسلمان بھائیوںاور دوسری اقلیتوں کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھاتے رہیں گے اور ہم جموں میں فساد پر اتر آئے فسادیوں اورفسطائی قوتوں کو بتادینا چاہتے ہیں کہ وہ فی الفوراپنی کارروائیں روک دیں کیونکہ اس کے نتائج ان کیلئے بھی اچھے نہیںہونگے۔انہوںنے کہا کہ جموں میں ہونے والی غنڈہ گردی پر وہاں کی سول سوسائٹی،لبرل اور ذی شعور طبقے کی خاموشی انتہائی تکلیف دہ ہے جو دراصل مجرمانہ غفلت اور اس غنڈہ گردی کی درپردہ حمایت کے مترادف ہے۔

محمد یاسین ملک نے بہار،یو پی،ہماچل پردیش،ہریانہ،اتراکھنڈ،دہلی اور بنگلور سمیت بھارت کی ریاستوں اور شہروں میںکشمیریوں پر حملوں کو بزدلانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ کشمیری طالب علموں، تاجروں، سرکاری ملازمین اور دیگر کشمیریوں پر ایسے حملے کوئی نئی بات نہیں لیکن پلوامہ حملے کی آڑ میں جس طرح سے ان حملوں کے پیچھے بھارتی حکمرانوں کا ہاتھ اور ساتھ نظر آرہا ہے وہ انتہائی سفاکانہ اور شرم ناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری اپنے جائز حق ، حق خودارادیت کیلئے جدوجہدکررہے ہیں اور وہ بھارتی ظلم وجبر کے باوجوداپنے اس حق اور جائز جدوجہد سے دستبردار نہیں ہونگے۔ محمد یاسین ملک نے تہاڑ جیل میں نظربند حریت رہنما فاروق احمد ڈار کے والد گرمی غلام رسول ڈار کی وفات پر گہرے دکھ اورافسوس کا اظہار کیا ہے۔دریں اثناء ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن نے جموں اور بھارت کے مختلف شہروں میںکشمیری مسلمانوں پر حملوں کیخلاف سرینگر میں ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلکس کے باہر ایک زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں سینکڑوں وکلاء شریک تھے۔

بارایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری محمد اشرف بٹ نے ایک بیان میں قابض انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ جموں اور بھارت میں مقیم کشمیری مسلمانوںکے تحفظ کو یقینی بنائے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر کشمیریوں کو ہراساں کرنے ، انہیں تشدداور تذلیل کا نشانہ بنانے کا سلسلہ نہ روکا گیا تو اس کے سنگین نتائج نکلیں گے۔