حکومت آزادکشمیر پرائیوٹ تعلیمی اداروں کے ساتھ دوہرا معیار ترک کرتے ہوئے پرائمری اورایلیمنٹری بورڈ کے امتحانات کیلئے یکساں پالیسی مرتب کرے‘چوہدری محمد اقبال

پیر 18 فروری 2019 16:38

حکومت آزادکشمیر پرائیوٹ تعلیمی اداروں کے ساتھ دوہرا معیار ترک کرتے ..
مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2019ء) پرائیوٹ سکول ایسوسی ایشن آزادکشمیر کے صدر چوہدری محمداقبال نے کہا ہے کہ حکومت آزادکشمیر پرائیوٹ تعلیمی اداروں کے ساتھ دوہرا معیار ترک کرتے ہوئے پرائمری اورایلیمنٹری بورڈ کے امتحانات کیلئے یکساں پالیسی مرتب کرے ، اس وقت آزادکشمیر میں سرکاری تعلیمی اداروں کے علاوہ پرائیوٹ سیکٹر میں قائم تعلیمی اداروں کے لئے ایلیمنٹری امتحانات کے نام پر فیڈرل بورڈ سے ملحق تعلیمی اداروں کا نصاب کو ایلینمنٹری سطح کے امتحانات سے استثنیٰ کے باعث بڑے بڑے نیٹ ورکس اداروں کو فائدہ پہنچایا جارہا ہے جبکہ نجی شعبہ میں قائم تعلیمی اداروں کو آزادکشمیر کے سرکاری تعلیمی اداروں کی پالیسی کے تحت لانے کی کوششوں کے ذریعے مشکلا ت سے دوچار کیا جارہا ہے ،چوہدری محمداقبال نے کہا کہ اس وقت پرائیوٹ تعلیمی اداروں میںاعلیٰ تعلیم یافتہ پچاس ہزار نوجوانوں کو روزگار کے علاوہ چارلاکھ سے زائد طلباء کو زیور تعلیم سے آراستہ کرکے حکومت کا ہاتھ بٹارہے ہیں ،اگر حکومت نے ایلیمنٹری امتحانات کیلئے دوہری پالیسی اپنائے رکھی تو اس سے نجی سیکٹر میں قائم پرائیوٹ تعلیمی اداروں اورسرکاری تعلیمی اداروں کا یکساںنصاب ہونے کے باعث فیڈرل بروڈ سے ملحق تعلیمی اداروں کو میدان کھلا ملے گا اور اُن والدین کو اپنے بچوں کو کم فیسوں میں معیاری تعلیم دلانے سے محروم ہونا پڑے گا جو چین سکولوں کی بھاری فیسیں ادا کرنے کے قابل نہیں ہیں ،اس کے علاوہ پچاس ہزار سے زائد اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان جو نجی سیکٹر میں قائم سکولوں ،کالجز میں روزگار حاصل کئے ہوئے ہیں اُس سے بھی ہاتھ دھونا پڑیں گے ،چوہدری محمداقبال نے کہا کہ آزادکشمیر میں ایلیمنٹری بورڈز کے قیام کا مقصدسرکاری سکولوں میں معیار تعلیم کو بہتر بنانا تھا مگر سرکاری تعلیمی اداروں میں معیاری تعلیمی سہولیات ،اعلیٰ تعلیم یافتہ اساتذہ تعینات ہونے کے باوجود حکومت سرکاری تعلیمی اداروں سے بہتر نتائج حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے ،جس کی وجہ سے والدین سرکاری تعلیمی اداروں پر عائد نہیں کررہی اوروہ اپنے بچوں کو دورحاضر کی ضروریات سے ہم آہنگ تعلیم دلانے کیلئے گلی محلے میں قائم نجی تعلیمی اداروںمیں اپنے بچوں کو مستقبل کے سہانے خواب سجائے تعلیم حاصل کرنے کیلئے اپنی محدود آمدنی میں سے اُن کی فیسیں پوری کرنے کی کوشش کرتے رہیں ہیں ،اگر حکومت نے پرائیوٹ سیکٹر کے تعلیمی اداروں کے درمیان ایلیمنٹری سطح کے امتحانات کے لئے پائی جانے والی تفاوت کوختم نہ کیا تو مستقبل میں پرائیوٹ تعلیمی اداروں کے لاکھوں طلباء والدین اورحکومت کے مفادات کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے ۔

متعلقہ عنوان :