قومی اسمبلی نے پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے قیام کی تحریک منظور کرلی

کمیٹی میں سینٹ و قومی اسمبلی کے ارکان شامل ہوں گے … ایوان کی فنانس کمیٹی کے قیام کیلئے سپیکر کو نامزدگی کا اختیار دیدیا

جمعرات 21 فروری 2019 15:01

قومی اسمبلی نے پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے قیام کی تحریک منظور ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2019ء) قومی اسمبلی نے پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے قیام کی تحریک منظور کرلی ہے ،کمیٹی میں سینٹ و قومی اسمبلی کے ارکان شامل ہوں گے۔ جمعرات کووزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے اس سلسلے میں تحریک پیش کی۔ تحریک میں کہا گیا کہ یہ ایوان سپیکر قومی اسمبلی کو چیئرمین سینٹ اور پارلیمانی لیڈرز کی مشاورت سے قومی سلامتی کمیٹی کی تشکیل کا اختیار دیتا ہے۔

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں قومی سلامتی سے متعلق امور زیر غور لائے جائیں گے، کمیٹی نیشنل ایکشن پلان پر تیزی سے عملدرآمد اور مقدمات کی فوجی عدالتوں سے سول عدالتوں میں منتقلی کے حوالے سے قانونی اصلاحات کے عمل کی نگرانی کرے گی اور مقررہ مدت میں اپنی رپورٹس دونوں ایوانوں میں پیش کرے گی۔

(جاری ہے)

سپیکر ضرورت کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے ارکان کے ناموں میں ردو بدل بھی کر سکتے ہیں۔

ایوان نے متفقہ طور پر تحریک کی منظوری دیدی۔ اجلاس کے دور ان قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے کشمیر کے قیام کی تحریک ایوان میں پیش کی گئی ۔ تحریک میں کہا گیا کہ یہ ایوان سپیکر قومی اسمبلی کو اختیار دیتا ہے کہ وہ 24 رکنی خصوصی کمیٹی تشکیل دے، انہیں ضرورت کے مطابق ارکان کے ناموں میں ردو بدل کا اختیار بھی ہو گا۔ کمیٹی مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی مسلح افواج کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ ضروری فورمز پر اٹھائے گی، اس کے علاوہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لئے جدوجہد کو بھی اجاگر کرنے میں بھی اپنا کردار ادا کرے گی۔

کشمیر کمیٹی حق خود ارادیت کے لئے کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کے لئے سفارتی، سیاسی اور اخلاقی حمایت کے حوالے سے بھی اپنا بھرپور کردار اد اکرے گی اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے کام کرنے والی تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی رہنمائی کا فریضہ بھی انجام دے گی۔ قبل ازیں اجلاس شروع ہوا تو 28ارکان موجود تھے تاہم کوئی وزیر موجود نہیںتھا ۔

بعد ازاں وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان ایوان میں پہنچے ۔ اجلاس کے دور ان وقفہ سوالات کے معطل کرنے کی تحریک منظور کرلی گئی ۔ اجلاس کے دور ان قومی اسمبلی نے ایوان کی فنانس کمیٹی کے قیام کے لئے سپیکر کو نامزدگی کا اختیار دیدیا ہے اس سلسلے میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے تحریک پیش کی کہ یہ ایوان سپیکر کو اختیار دیتا ہے کہ وہ ایوان کی فنانس کمیٹی کے لئے ارکان کی نامزدگی کریں اور وہ ضرورت کے مطابق ارکان کے ناموں میں ردو بدل بھی کر سکتے ہیں۔

ایوان نے اتفاق رائے سے تحریک کی منظوری دیدی۔ اجلاس کے دور ان پاور ڈویژن اور پٹرولیم ڈویژن کو الگ الگ وزارتیں بنانے سے متعلق قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی گئی ۔وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے اس سلسلے میں قرارداد پیش کی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ یہ سفارش کرتا ہے کہ حکومت پاور ڈویژن اور پٹرولیم ڈویژن کو وزارت توانائی کے ان کی موجودہ حیثیت کی بجائے الگ الگ وزارتیں بنانے کے لئے اقدامات کرے گی۔ ایوان نے قرارداد کی متفقہ طور پر منظوری دیدی۔