ایف اے ٹی ایف کا پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس رواں سال مئی میں دوبارہ ایکشن پلان کا جائرہ لے گی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 22 فروری 2019 14:00

ایف اے ٹی ایف کا پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ
پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22 فروری2019ء) ایف اے ٹی ایف کا پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ، ایف اے ٹی ویف رواں سال مئی میں دوبارہ ایکشن پلان کا جائرہ لے گی۔تفصیلات کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا چھ روزہ اجلاس آج (جمعہ)کو ختم ہوا۔ اجلاس کے اختتام پر پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالنے یا نہ نکالنے کی سمت کا تعین کیا گیا جس کے بعد ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کا نام گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایف اے ٹی ایف رواں سال مئی میں دوبارہ ایکشن پلان کا جائرہ لے گی۔واضح رہے پاکستان کی رپورٹ انٹر نیشنل کو آپریشن ریو یو گروپ کے اجلاس میں پیش کی جاچکی ہے جس میں پاکستان کی جانب سے منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کی معاونت روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات کو اجاگر کیاگیا ۔

(جاری ہے)

ایف اے ٹی ایف کی سفارشات پر ریگویشنز 2018میں ترامیم کی گئیں۔فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس میں عالمی مالیاتی نظام کی ساکھ، سیفٹی اور سیکیورٹی سے متعلق غور کیا گیا جبکہ آئی ایم ایف ، عالمی بینک ، اقوام متحدہ ، او ای سی ڈی ، مالیاتی انٹیلی جنس یونٹس ، علاقائی باڈٖیز اور دیگر تنظیموں نے بھی اپنی اپنی رپورٹس ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پیش کیں۔

کہا گیا تھا کہ پاکستان کی جانب سے جماعت الدعوة کو کالعدم تنظیم قرار دینے کا فیصلہ پاکستان کانام گرے لسٹ سے نکالنے میں معاون ثابت ہوسکتا ہے جبکہ منی لانڈرنگ او ردہشت گردوں کی معاونت روکنے کے ٹھوس اقدامات پر پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالے جانے کا امکان تھا تاہم ایسا نہ ہو سکا۔خیال رہے گذشتہ روز وزیراعظم عمران خانکی سربراہی میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں نیشنل ایکشن پلان کا جائزہ لیا گیا جس کے بعد وفاقی حکومت نے جماعت الدعوة اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کو کالعدم تنظیمیں قرار دینے کا فیصلہ کیا تھا۔اجلاس میں جماعت الدعوة اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے اثاثے منجمد کرنے کی بھی ہدایت کی گئی۔