ڈیوٹی اوقات کے دوران کسی بھی سرکاری ڈاکٹر کے نجی کلینک کو کھلا پایا گیا تو اسے سیل کردیا جائے گا ،کمشنر سکھر ڈویژن

جمعرات 28 فروری 2019 17:13

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 فروری2019ء) کمشنر سکھر ڈویژن رفیق احمد برڑو نے کہا ہے کہ بہت برداشت کرلیا، اب اگر سرکاری فرائض دہی کے اوقات کے دوران کسی بھی سرکاری ڈاکٹر کی نجی کلنک کو کھلا پایا گیا تو اس کی نجی کلینک کو سیل کرنے کے ساتھ متعلقہ ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کی جائیگی ۔ انہوں نے ان خیالا ت کا اظہار اپنے آفس کے کانفرنس ہال میں ڈویژنل ہیلتھ میئنجمنٹ اینڈ کوآرڈینیشن بورڈ کے طلب کردہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔

اجلاس میں سکھر ، گھوٹکی اور خیرپور کے ڈپٹی کمشنر ز سمیت ڈی ایچ اوز اور ہاسپیٹل ایم ایسز نے شرکت کی ۔ اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے عوام کے لیے فراہم کردہ صحت کی سہولیات کی عوام تک آسان فراہمی محکمہ صحت پر اولین ذمیداری ہے مگر بد قسمتی سے ڈاکٹرز سرکاری ہسپتالوں سے زیادہ اپنے نجی کلینکس /اسپتالوں کو ترجیح دیتے ہیں ،ایسی صورتحال ناقابل برداشت ہے اس لیے ڈاکٹرز کو چاہیے کہ وہ وقت کی پابندی کے ساتھ اپنے فرائض کی انجام دہی کرتے ہوئے عوام کو صحت کی سہولیات میں آسانی پیدا کریں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اسپتالوں کی حالت بہتر کرنے کے لیے جنگی بنیادوں پر اقدمات اٹھائے جائیں اس سلسلے میں اسپتالوں میں موجود خراب مشینری کی فوری طور پر مرمت کرائی جائے اور سندھ حکومت کی پالیسی کے تحت بھرتیو ں کا عمل بھی شروع کیا جائے تا کہ اسٹاف کی کمی کو پورا کیا جاسکے ۔ انہوں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہیلتھ مینجمنٹ اینڈ کوآرڈینیشن بورڈ کی جانب سے کیے گئے تمام فیصلوں پر عملد ر آمد کیا جائے ، اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر ز ضلعی سطح پر اجلاس منعقد کرکے عملدر آمد کرانے کے متعلق رپورٹٍ فراہم کریں ۔

اس موقع پر انہوںنے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ اسپتالو ں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے خاص طو ر پر رات کے اوقات میں اچانک دورا کرکے غیر حاضر رہنے والے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے خلاف کارروائی کریں کیونکہ اکثر یہ دیکھا گیا ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں رات کے اوقات میں مقررکردہ ڈاکٹرز اپنے فرائض سرانجام نہیں دیتے جس کے باعث مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنہ کرنا پڑتاہے ۔

کمشنر سکھر نے ڈ ی ایچ اوز کو بھی ہدایت کی کہ وہ اسپیشلسٹ ڈاکٹرز کی کمی کے متعلق تفصیلی رپورٹ فراہم کریں تاکہ سندھ حکومت کو بھرتیوں کے لیے درخواست کی جاسکے اور ڈاکٹر ز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے ڈیٹیلمنٹ آرڈرس کو رد کرتے ہوئے انہیں اصل مراکز میں واپس بھیجا جا ئے۔ اس موقع پر انہوں نے پی پی ایچ آئی کے ریجنل ڈائریکٹر کو ہدایت کی کہ وہ میر پور ماتھیلو کے علاقے جروار کی سرکاری اسپتال کو فوری طور پر فعال بنائیں کیونکہ اس علاقے کی بڑی آبادی کو اسپتال کی غیر فعالیت کی وجہ سے مشکلات کاسامنہ کرنا پڑرہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :