Live Updates

حکومت کا مولانا مسعود اظہر کو گرفتار کرنے کا فیصلہ

جیش محمد کے سربراہ کو اگلے 24 گھنٹے کے اندر اندر حراست میں لے لیا جائے گا: وزارت داخلہ

muhammad ali محمد علی منگل 5 مارچ 2019 18:29

حکومت کا مولانا مسعود اظہر کو گرفتار کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 05 مارچ 2019ء) حکومت کا مولانا مسعود اظہر کو گرفتار کرنے کا فیصلہ، وزارت داخلہ کے مطابق جیش محمد کے سربراہ کو اگلے 24 گھنٹے کے اندر اندر حراست میں لے لیا جائے گا۔ میڈیا چینلز کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت داخلہ نے تصدیق کی ہے کہ مولانا مسعود اظہر کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

جیش محمد کے سربراہ کو اگلے 24 گھنٹے کے اندر اندر حراست میں لے لیا جائے گا۔ اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان اگلے چند گھنٹوں میں منظوری دے دیں گے۔ وزیراعظم کی منظوری کے بعد مولانا مسعود اظہر کو باقاعدہ حراست میں لے لیا جائے گا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب منگل کے روز وزیر مملکت برائے داخلہ شہریات آفریدی نے پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے بتایا کہ کالعدم تنظیم کے 44 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

حراست میں لیے گئے 44 افراد میں مفتی عبدالرؤف اورحماد اظہر بھی شامل ہیں۔ شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ کارروائیاں کسی کے دباؤ میں آ کر نہیں نیشنل ایکشن کمیٹی کے فیصلے کے بعد کی گئیں۔ نئے پاکستان میں قانون کی بالادستی کا عزم کیا ہوا ہے۔ کالعدم تنظیموں کے خلاف بلا تفریق کارروائی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاک سر زمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہو گی۔

یاد رہے کہ اس سے قبل خبر آئی تھی کہ حکومت نے عسکریت پسند تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کر لیا۔ موجودہ حکومت نے ملک میں شدت پسند اور عسکری تنظیموں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کے آغاز کا فیصلہ کیا تھا۔ انتہا پسند تنظیموں کے خلاف کارروائی کی تصدیق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے بھی نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے دی تھی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے سیاسی اتفاق رائے سے نیشنل ایکشن پلان کے تحت تمام عسکری تنظیموں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم وزیر اطلاعات فواد چودھری نے عسکری تنظیموں کے خلاف کارروائی کا کوئی وقت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس کا فیصلہ سکیورٹی فورسز کریں گی۔یاد رہےکہ رہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے 21 فروری کو ہونے والے اجلاس میں کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا ، جبکہ کچھ تنظیموں پر دوبارہ پابندی عائد کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق عسکریت پسند تنظیموں کے خلاف کارروائی قومی مفاد میں کی جا رہی ہے اور اس حوالے سے چیزیں درست کرنے کی ضرورت ہے، ہم اس مسئلے کو آئندہ آنے والی نسلوں کے لیے نہیں چھوڑ سکتے۔ موجودہ سیاسی اتفاق رائے پاکستان کو مثبت سمت گامزن کرنے کا ایک بہترین موقع ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات