پاکستان نے ترکی اور دیگر ممالک سے 50ہزار غیر قانونی پاکستانی تارکین وطن کو فوری طورپر وطن واپس لانے کیلئے کوششیں تیز کردیں

وزیرمملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کی زیر صدارت اجلاس: ایف آئی اے، نادرا اور وزارت داخلہ کے اعلیٰ افسران پر مشتمل تین رکنی کمیٹی بنانے کا حکم دیا

بدھ 6 مارچ 2019 22:28

پاکستان نے ترکی اور دیگر ممالک سے 50ہزار غیر قانونی پاکستانی تارکین ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 مارچ2019ء) پاکستان نے ترکی اور دیگر ممالک سے 50ہزار غیر قانونی پاکستانی تارکین وطن کو فوری طورپر وطن واپس لانے کیلئے کوششیں تیز کردیں۔۔وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار خان ٓافریدی نے پچاس ہزار غیر قانونی پاکستانی تارکین وطن کی ترکی سے فوری وطن واپسی کیلئے اقدامات کرنے کی ہدائت کی ہے ۔

گزشتہ روز ( بدھ) کے روز وزارتِ داخلہ میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں وزارت خارجہ ، وزارت داخلہ ، ایف آئی اے ، ڈائریکٹر جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹ اور وزارتِ داخلہ کے سینئر افسران نے شرکت کی۔وزیرمملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے ایف آئی اے، نادرا اور وزارت داخلہ کے اعلیٰ افسران پر مشتمل تین رکنی کمیٹی بنانے کا حکم دیا جو اس سلسلے میں ایک ایکشن پلان مرتب کریگی اور ٹائم لائنز کے ساتھ جمعہ تک اپنی رپورٹ پیش کریگی۔

(جاری ہے)

وزیرِمملکت داخلہ نے ترکی میں مقیم 50 ہزار غیر قانونی تارکین کی وطن واپسی سے متعلق اقدامات کا جائزہ لیتے ہوئے عدم اطمینان کا اظہارکیا۔ وزیرمملکت داخلہ کو بتایا گیاکہ ترکی میں پچاس ہزارپاکستانی غیرقانونی تارکین وطن پھنسے ہوئے ہیں جن کوواپس لانے کے لئے کچھ ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے ۔وزیرمملکت نے متعلقہ حکام کو احکامات صادر کئے کہ انسانی سمگلنگ کو روکنے کیلئے انسانی سمگلرز کے خلاف کریک ڈاون کو تیز کیا جائے ۔

انہوں نے کمیٹی کو ہدائت کی کہ انسانی اسملنگ سے وابستہ مجرمان کی گرفتاری کے لئے فوری ایکشن لیا جائے۔ انسانی سمگلرز کے خلاف ایکشن کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کو اس انسانی المیہ سے بچاو کیلئے ایک آگاہی مہم کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے ہدائت کی کہ عوام میںانسانی سمگلنگ کے حوالے سے شعور اُجاگر کرنے کے لئے ذرائع ابلاغ کے ذریعے مہم چلائی جائے اورنادرا اور وزارت خارجہ اس حوالے سے فوری طور پر ایک لائحہ عمل بنائیں تا کہ ان افراد کی جلد از جلد واپسی کے لئے ہنگامی اقدامات کئے جائیں۔

وزیر داخلہ نے نادرا کو ہدائت کی کہ فوری وفد ترکی بھیجا جائے اور وہاں موجود پاکستانی اور افغانستان کے قیدیوں کی تصدیق کیلئے نادرا اقدامات کرے۔ وزیر داخلہ نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ اس حقیقت کے باوجود کہ ترکی پاکستان کا دوست ملک ہے جو ہر مشکل مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ رہا مگر نادرا نے گذشتہ دورحکومت میں ترکی کی درخواست پر انے پاکستانی قیدیوں کی تصدیق کیلئے ترکی سے سات لاکھ ڈالرز فیس کے طور پر مانگ لئے۔

وزیر داخلہ نے ہدائت کی کی نادرا اپنے شہریوں کی تصدیق کیلئے ترکی سے کوئی رقم طلب نہ کرے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ بوداپیسٹ پراسیس کے تحت منعقدہ حالیہ اجلاس کے دوران دنیا کے اکیس ممالک نے انسانی سمگلنگ کو روکنے کیلئے مشترکہ اقدامات کرنے کا اعادہ کیا ۔ وزیر داخلہ نے استنبول میں منعقدہ اجلاس کی سائیڈ لائنز پر ترکی اور یونان کے وزرائے داخلہ سے الگ الگ ملاقاتیں کیں اور مشترکہ لائحہ عمل بنانے پر اتفاق کیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شمیم محمود