سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی لائن آف کنٹرو ل پر بھارتی جارحیت کی شدید کی مذمت ، شہداء کیلئے دعا

کمیٹی نے پاکستان کیساتھ امتیازی برتاؤ پر فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس کیخلاف مذمتی قراردا منظور کر لی سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس کا بھارت کو رعایت دینے پر تحفظات ہیں، رحمن ملک حکومت پاکستان سے فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس سے امتیازی سلوک پر سخت احتجاج کرے، کمیٹی چیئر مین

منگل 12 مارچ 2019 15:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مارچ2019ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے لائن آف کنٹرو ل پر بھارتی جارحیت کی شدید کی مذمت کرتے ہوئے پاک فوج کے شہداء کیلئے دعا اور خراج عقیدت پیش کیا جبکہ کمیٹی نے پاکستان کیساتھ امتیازی برتاؤ پر فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس کیخلاف مذمتی قراردا منظور کر لی۔ منگل کو فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس کیخلاف مذمتی قرارداد چیئرمین سینیٹر رحمان ملک نے پیش کی جسے کمیٹی نے متفقہ طور پر منظور کر لیا۔

رحمن ملک نے کہاکہ سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس کا پاکستان کیساتھ امتیازی سلوک پر سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس کا بھارت کو رعایت دینے پر تحفظات ہیں۔

(جاری ہے)

سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس بھارت کو پاکستان پر ترجیح دے رہا ہے جو قابل مذمت ہے۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس کا بھارت کو ایشیا سربراہ بنانے پر سخت احتجاج کرتی ہے۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس میں بھارت کیخلاف پہلے سے درخواست موجود ہے۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس نے منی لانڈرنگ کی الزامات کی بنیاد پر پاکستان کیخلاف کیس کھلا ہے۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس نے بھارت کیخلاف منی لانڈرنگ و ٹیرر فنانسنگ کے شواہد کے باوجود کیس کھلنے سے انکار کیا۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا فیصلہ ہے کہ حکومت پاکستان سے فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس سے امتیازی سلوک پر سخت احتجاج کرے۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس کے صدر کو بھارت اور مودی کیخلاف تمام شواہد کیساتھ خط لکھا تھا۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس کے صدر کو بھارت اور وزیراعظم مودی کیخلاف منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ پر کیس کھلنے کا لکھا تھا۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس کے صدر نے بھارت اور وزیراعظم مودی کیخلاف کیس کھلنے سے معذرت کی۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ اگر مودی اور بھارت کیخلاف فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس کیس نہیں کھل سکتا تو پاکستان کیخلاف کیوں سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ اگر بھارت کیخلاف کیس نہیں کھل سکتا تو پاکستان کیخلاف بھی کیس بند کیا جائے۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ کیا بھارت نے کلبوشن یادو کے ذریعے افغانستان و پاکستان میں ٹیرر فنانسنگ نہیں کر رہا ہی ۔انہوںنے کہا کہ ایل او سی پر بھارتی جارحیت اور پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ہماری مسلح افواج باالخصوص پاک فضائیہ نے بھارت کا بھرپور جواب دیا۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ پاک بھارت تنازع کے دوران جنرل باجوہ کا بہترین ڈاکٹرائن سامنے آیا۔