صحت انصاف کارڈ-"کے توسیعی منصوبے اور سرکاری ملازمین کے لئے ہیلتھ انشورنس پالیسی کے اجراء سے متعلق وزیر خزانہ تیمور سلیم خان کی زیر صدارت اہم اجلاس

منگل 19 مارچ 2019 19:39

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2019ء) خیبرپختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور سلیم خان کی زیر صدارت صوبے کے سرکاری ملازمین کے لئے ہیلتھ انشورنس پالیسی کے اجراء اورصحت انصاف کارڈ پروگرام میں مزید مستحق افراد و خاندانوں سمیت معذر افراد کو شامل کرنے کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطح اجلاس منگل کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں سیکرٹری محکمہ خزانہ شکیل قادر ،سپیشل سیکرٹری مسعود یونس،ڈائریکٹرصحت انصاف کارڈ پروگرام ڈاکٹر اعجاز تنولی کے علاوہ محکمہ صحت کے متعلقہ اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔اجلاس میں صحت انصاف کارڈ کے ریڈریسل میکنزم اور سرکاری ملازمین کے لئے ہیلتھ انشورنس پالیسی کے اجراء اور اس کے مجموعی خدوخال پر تفصیلی بحث کی گئی۔

(جاری ہے)

محکمہ صحت کے حکام نے اجلاس کو بتایا کہ صحت انصاف پروگرام کے تحت پہلے مرحلے میںصوبے کے چار اوربعد ازاں تمام اضلاع میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی سروے کے مطابق ضرورت مند اور مستحق افراد و خاندانوں کو سرکاری اور نجی ہسپتالوں میںسالانہ 7 لاکھ20 ہزار روپے تک کے مفت علاج معالجے کی سہولت فراہم کی گئی۔

حکام نے بتایا کہ نئے ضم ہونے والے اضلاع میں بھی تمام مستحق افراد اور خاندانوں کو صحت انصاف کارڈ کے ذریعے مفت طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔وزیر خزانہ نے اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحت انصاف کارڈ پاکستان تحریک انصاف کا عوام سے صحت کے انصاف کے سلسلے میں کئے گئے وعدے کی عملی مثال اورایک انقلابی منصوبہ ہے جس کی خیبر پختونخوا میںکامیابی کو دیکھتے ہوئے وفاقی حکومت کی جانب سے اس پروگرام کو پورے پاکستان تک توسیع دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے اس پروگرام کی کامیابی کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ کی سروے کے علاوہ رہ جانے والے دیگر مستحق افراد و خاندانوں کے علاوہ معذور افراد کو بھی اس پروگرام میں شامل کیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ صحت ،تعلیم اور انصاف کا حصول معاشرے کے ہر فرد کا بنیادی حق اور حکومت کی ذمہ داری ہے ۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت نے تمام کیڈر کے سرکاری ملازمین کو علاج معالجے کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لئے ہیلتھ انشورنس پالیسی کے اجراء کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے محکمہ صحت ،صحت انصاف کارڈ پروگرام اور محکمہ خزانہ کے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے مزید مستحق افراد و خاندانوں کے علاوہ معذور افراد کو صحت انصاف کارڈ پروگرام میں شامل کرنے اورسرکاری لازمین کے لئے ہیلتھ انشورنس پالیسی کے اجراء کے عمل پر فوری کام آغاز کرتے ہوئے مکمل مشاورت کے ساتھ جامع منصوبہ بندی کرکے ایک ماہ کے اندر سفارشات پیش کی جائیں تاکہ اسے حتمی منظوری کے لئے حکومت کو پیش کیا جاسکے۔