افغان صدارتی انتخاب میں دوسری مرتبہ تاخیر کا اعلان،فنڈز کی فراہمی کا مطالبہ

حکومت الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کا احترام کرتی ہے اور مکمل تعاون کے لیے تیار ہے،افغان صدر کا ردعمل

جمعرات 21 مارچ 2019 13:40

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2019ء) افغانستان کے صدراتی انتخابات میں دوسری مرتبہ تاخیر کا اعلان کردیا گیا ہے جو اصل تاریخ سے پانچ ماہ بعد 28 ستمبر کو ہوں گے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انڈیپنڈنٹ الیکشن کمیشن (آئی ای سی) کی جانب سے یہ اعلان امریکا اور طالبان کے درمیان 17 سالہ جنگ کے خاتمے کے لیے ہونے والے مذاکرات کے بعد کیا گیا جس کا مقصد طویل جنگ کا خاتمہ ہے۔

خیال رہے کہ افغان صدارتی انتخاب شیڈول کے مطابق 20 اپریل کو طے تھا تاہم اس میں 31 دسمبر 2018 کو تبدیلی کا اعلان کرتے ہوئے 20 جولائی تک تاخیر کی گئی تھی اور اب 28 ستمبر تک مزید توسیع دی گئی ہے۔مبصرین نے آئی ای سی کی جانب سے صدارتی انتخاب کے لیے دی گئی دونوں تاریخوں کو غیر حقیقی قرار دیا ہے کیونکہ افغانستان میں گزشتہ برس اکتوبر میں منعقدہ پارلیمانی انتخابات کے نتائج تاحال جاری نہیں کیے سکے ۔

(جاری ہے)

آئی ای سی نے اپنے بیان میں کہا کہ انتخاب میں بڑے مسائل اور چیلنج ہے اس لیے مقررہ وقت میں انتخاب ممکن نہیں ہے۔بیان میں کہا گیا کہ انتخابی قانون کی بہتر انداز میں عمل درآمد اور ووٹرز کی رجسٹریشن سمیت شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے صدارتی انتخابات، غزنی کے پارلیمانی انتخابات اور صوبائی کونسل کے انتخابات 28 ستمبر ہوں گے۔آئی ای سی نے انتخابات کی تکمیل کے لیے حکومت اور عالمی برادری کے ساتھ ساتھ دیگر فریقین سے وقت پر فنڈز جاری کرنے کا مطالبہ کیا ۔

افغانستان کے صدر اشرف غنی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومت اس فیصلے کا احترام کرتی ہے اور آئی ای سی کے ساتھ مکمل تعاون کے لیے تیار ہے۔آئی ای سی کے اعلامیے میں امریکا اور افغان طالبان کے درمیان جاری مذاکرات کے حوالے سے کچھ نہیں کہا گیا لیکن افغانستان میں جاری طویل جنگ کے خاتمے کے لیے امریکا نے طالبان سے قطر میں طویل مذاکرات کیے تھے۔