نیوزی لینڈ میں ہر خاتون کے سر پر دوپٹہ

سانحہ نیوزی لینڈ کو ایک ہفتہ مکمل ہونے کے بعد نیوزی لینڈ کے اندر خواتین کا سر پر اسکارف اوڑھ کر مسلمانوں سے اظہارِ یکجہتی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 22 مارچ 2019 12:17

نیوزی لینڈ میں ہر خاتون کے سر پر دوپٹہ
نیوزی لینڈ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 مارچ 2019ء) : سانحہ نیوزی لینڈ کو ایک ہفتہ مکمل ہو گیا ہے۔گذشتہ جمعہ کو ایک سفید فام دہشت گرد نے دو مساجد کے اندر گھس کر 50 نمازیوں کو شہید کیا اور اس تمام کاروائی کی ویڈیو لائیو نشر کرتا رہا۔اس واقعے نے جہاں پوری دنیا میں خوف و ہراس پھیلا دیا وہیں نیوزی لینڈ کی عوام نے مسلمانوں کے ساتھ بھرپور اظہارِ یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔

نیوزی لینڈ کی خواتین نے مسلم امہ سے اطہار یکجتہی کے لیے اسکارف اوڑھنے کا اعلان کیا۔آج نیوزی لینڈ میں جمعہ کے خطبے کے دوران نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی اور ہزاروں کی تعداد میں غیر مسلموں نے جمعہ کا خطہ سنا۔جب کہ ہر خاتون کے سر پر دوپٹہ نظر آیا۔
سانحہ نیوزی لینڈ کو ایک ہفتہ مکمل ہونے کے بعد نیوزی لینڈ کے اندر خواتین کا سر پر اسکارف اوڑھ کر مسلمانوں سے اظہارِ یکجہتی کی۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق آکلینڈ کی ایک ڈاکٹر نے تمام خواتین کو اسکارف پہننے کی ہدایت کی۔خاتون کا ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ یہ ائیڈیا میرے ذہن میں اس وقت آیا جب میں نےسنا کہ مسلم خاتون کا کہنا ہے کہ میں سکارف اوڑھ کر باہر نہیں جا سکتی کہیں مجھے دہشت گرد اپنے حملے کا نشانہ نہ بنا دے۔س کے بعد خاتون نے مسلم خواتین کے دل سے خوف و ہراس ختم کرنے کے لیے سب خواتین کا سکارف اوڑھنے کا مشورہ دیا۔

ڈاکٹر تھایا اشمان کا کہنا ہے کہ میں مسلم خواتین کو بنانا چاہتی ہوں کہ ہم سب ایک ہیں۔ہم آپ سے محبت کرتے ہیں اور آپ کی عزت کرتے ہیں۔واضح رہے کرائسٹ چرچ حملے کو ایک ہفتہ گزرنے کے بعد نیوزی لینڈ کی خواتین نے مسلم کمیونٹی سے اظہار یکجہتی کے لیے جمعہ کے روز اسکارف اوڑھنے کا اعلان کیا تھا۔ یہ اقدام مسلم کمیونٹی سے اظہار ہمدردی اور احساس تحفظ دلانے کے لیے کیا گیا۔