Live Updates

محکمہ داخلہ نے مریم نواز ،ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو نواز شریف سے ملاقات کی اجازت دیدی

مختلف ٹیسٹوں کیلئے خون کے نمونے لینے کا بھی بتایا گیا ہے ، امید ہے رپورٹس جلد آئیں گی اور ہمیں ان سے آگاہ کیا جائیگا نواز شریف کا کہنا ہے ہمیں کوئی ایسا کام نہیں کرنا جس سے یہ تاثر ابھرے کہ ہم مقدمہ پر اثر انداز ہونیکی کوشش کر رہے ہیں‘ ٹوئٹر بیان مریم نواز ،(ن) نے محکمہ داخلہ کو ملاقات کی اجازت دینے کیلئے خط لکھا تھا/طبیعت بحال ہونے تک روزانہ ملنے کی اجازت دی جائے‘ آصف کرمانی

ہفتہ 23 مارچ 2019 00:05

محکمہ داخلہ نے مریم نواز ،ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو نواز شریف سے ملاقات ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2019ء) مسلم لیگ (ن) کی مرکزی رہنما مریم نواز کی جانب سے اپنے والد سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی صحت کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرنے اور ملاقات کی اجازت ملنے تک جیل کے باہر رہنے کے بیان کے بعد محکمہ داخلہ نے انہیں اور ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو نواز شریف سے ملاقات کرنے کی اجازت دیدی ہے ، مختلف ٹیسٹوں کیلئے خون کے نمونے لینے کے بارے میں بھی آگاہ کر دیا گیا ۔

مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا کہ نواز شریف سے ملاقات کرنے کی اجازت مل گئی ہے ، آپ کا ایک بار پھر شکریہ ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ گردوں کے مرض کی تشخیص اور صحت کی صورتحال جانچنے کیلئے خون کے نمونے حاصل کر لئے گئے ہیں اور مجھے امید ہے کہ ان کی رپورٹس جلد آئیںگی اور ہمیں بھی ان سے آگاہ کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

قبل ازیں مریم نواز نے اپنے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ درخواست کے باوجود مجھے اور ذاتی معالج کو ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی ،آج ( ہفتہ ) جیل کے باہر پہنچوں گی اور جب تک ملاقات کی اجازت نہیں مل جاتی جیل کے باہر موجود رہوں گی۔ مریم نواز اور مسلم لیگ (ن) پنجاب کی جانب سے ایڈیشنل چیف سیکرٹر داخلہ کو ملاقات کی اجازت کیلئے خط تحریر کیا گیا تھا ۔

مسلم لیگ (ن) کی مرکزی رہنما مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ نواز شریف کے گردوں کی بیماری تیسرے اسٹیج پر ہے جو سنگین ہوتی جارہی ہے ،بیماری جانچنے کیلئے نوازشریف کا فوری طور پر طبی معائنہ کیاجائے۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے طبی معائنے کیلئے جانے والے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو دو گھنٹے انتظارکرانے کے بعد واپس بھیج دیا گیا۔

مریم نواز نے مزید کہا کہ اگر نواز شریف کا فوری معائنہ اور مجھے اور نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر کو ان سے ملنے نہیں دیا گیا تو آج ( ہفتہ ) سے تب تک جیل کے باہر جاکرکھڑی رہوں گی جب تک ملاقات کی اجازت نہیں مل جاتی۔انہوں نے کہا کہ کارکن 23مارچ کو احتجاج کرنا چاہتے تھے لیکن انہیں نواز شریف نے پہلے ہی روک دیا اور ہدایت کی کہ 23مارچ کو اس دن کی مناسبت سے شایان طریقے سے منایا جائے ۔

ٹوئٹرپر ایک کارکن کی جانب سے احتجاج کرنے کے حوالے تجویز پر مریم نواز نے کہا کہ آپ لوگوں کی محبت ہمارا سرمایہ ہے مگر ہم سب کو میاں صاحب کو اپنا بڑا سمجھتے ہوئے ان کا حکم ماننا ہے۔ نواز شریف کا خیال ہے کہ ہمارا مقدمہ عدالت میں ہے اور ہمیں کوئی ایسا کام نہیں کرنا جس سے یہ تاثر ابھرے کہ ہم مقدمہ پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بہت شکریہ اور دعائیں۔

علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) پنجاب کے سینئر نائب صدر ملک ندیم کامران کی جانب سے بھی ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کو خط ارسال کر کے نواز شریف کی صحت کے حوالے سے تشویش ظاہر کی گئی ۔خط میں درخواست کی گئی ہے کہ مریم نواز اور ان کے ذاتی معالج کو نواز شریف سے فوری ملاقات کی اجازت دی جائے ۔مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما سینیٹر آصف کرمانی نے بھی اپنے بیان میں مطالبہ کیا ہے کہ مریم نواز اور ذاتی معالج کو نواز شریف سے ملنے کی اجازت دی جائے۔نواز شریف کی طبیعت بحال ہونے تک فیملی اور ذاتی معالج کو روزانہ کی بنیادوں پر ملنے کی سہولت دی جائے اور یہ ان کے بنیادی انسانی حقوق کا مسئلہ ہے ۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات