امریکا میں سکول فائرنگ کے واقعے میں زندہ بچ جانے والے 2 طالب علموں نے خود کشی کر لی

امریکی اسکول میں حملہ آور شخص سے اوجھل ہو کر اپنی جان بچانےاور ساتھیوں کو مرتے ہوئے چھوڑ جانے پر خود کو مجرم سمجھنے والی 19 سالہ طالبہ بھی خود کشی کرنے والوں میں شامل ہیں

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 25 مارچ 2019 13:17

امریکا میں سکول فائرنگ کے واقعے میں زندہ بچ جانے والے 2 طالب علموں نے ..
امریکا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 مارچ2019ء) امریکا میں گذشتہ برس سانحہ فلوریڈا ہائی سکول میں بچ جانے والے طالب علم اپنے دوستوں سے محرومی کا صدمہ برداشت نہ کرنے پر خودکشی کرنے لگے۔گذشتہ ایک ہفتے کے دوران فلوریڈا ہائی سکول سے تعلق رکھنے والے دوسرے طالب علم نے خودکشی کی ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ امریکی اسکول میں حملہ آور شخص سے اوجھل ہو کر اپنی جان بچانےاور ساتھیوں کو مرتے ہوئے چھوڑ جانے پر خود کو مجرم سمجھنے والی 19 سالہ طالبہ نے  بھی خود کشی کر لی۔

19 سالہ سڈنی ایئلو نے احساسِ جرم سے مغلوب ہو کر خود کشی کر لی۔وہ پارک لینڈ اسکول پر فائرمگ میں بچ جانے والی طالبات میں شامل تھیں اور مدد نہ کر پانے پر خود کو ہم جماعتوں کی مدد نہ کر پانے پر خود کو ہم جماعتوں کی موت کا قصور وار سمجھ رہی تھیں اور اسی احساسِ جرم میں خود کشی کر لی۔

(جاری ہے)

والدین کا کہنا ہے کہ سڈنی فائرنگ کے واقعے کے بعد سے گم سم رہتی تھی اور ماہر نفسیات سے علاج جاری تھا۔

وہ گولیوں کا شکا بن جانے والے اپنے ہم جماعتوں کو بچا نہ پانے کے غم میں ہلکان ہوئی جا رہی تھیں جس نے اس کے سوچنے کے انداز کو تبدیل کر کے رکھ دیا تھا۔واضح رہے گذشہ سال 14 فروری کو امریکا کی ریاست فلوریڈا کے ایک مقامی اسکول میں 19 سالہ طالبعلم نے اپنے ساتھی طالبعلموں اور اساتذہ پر فائرنگکے 17 کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کردیا تھا۔ی پولیس نے بتایا کہ گرفتار مشتبہ ملزم 19 سالہ نکولس کروز ہائی اسکول کا سابق طالب علم تھا جسے انتظامیہ نے بعض مذموم حرکتوں کی وجہ سے بے دخل کردیا تھا۔

پولیس کے مطابق ملزم نے اسکول کے اندر گھس کر الارم بجایا جس سے بھگدڑ مچ گئی اور تب طالب علموں پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی گئی۔ اخبار نیویارک ٹائمز نے مقامی پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اسکول میں فائرنگ کے واقعے میں ملزم نے اے ایف 15 خود کار ہتھیار استعمال کیا تھا۔اس حملے میں پاکستانی طالبہ سبیکا عزیز شیخ بھی جاں بحق ہو گئی تھیں۔۔ فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق ہونے والی پاکستانی طالبہ سبیکا عزیزشیخ کے والد نے کہا کہ ان کی بیٹی کے چھوٹی عمرمیں ہی بڑے بڑے خواب تھے، سبیکا تین بہنوں میں سب سے بڑی تھی، اس کی دو چھوٹی بہنیں اور ایک بھائی ہے جب کہ اسے 9 جون کو کراچی پہنچ جانا تھا۔