سپریم کورٹ نے تھرکول اتھارٹی کرپشن کیس میں وزیراعلی سندھ سے ایک ماہ میں جواب طلب کرلیا

پیر 25 مارچ 2019 21:00

سپریم کورٹ نے تھرکول اتھارٹی کرپشن کیس میں وزیراعلی سندھ سے ایک ماہ ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مارچ2019ء) سپریم کورٹ نی تھرکول اتھارٹی کرپشن کیس میں وزیراعلی سندھ سی ایک ماہ میں جواب طلب کرلیا،سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں تھرکول اتھارٹی میں اربوں روپے کرپشن کیس کی سماعت ہوئی ،اس موقع پر ایڈوکیٹ جنرل سندھ و دیگر حکام عدالت میں پیش ہوئے۔سماعت کے دوران سپریم کورٹ کے جج جسٹس گلزار احمد نے آڈٹ رپورٹ پیش نہ کرنے سندھ حکومت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئے کہ حکومت کا بنیادی کام عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی ہے۔

حکومت عوام کو بنیادی سہولت نہیں دے سکی، جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دئے کہ اسپیشل انیشیٹیو ڈپارٹمنٹ، تھرکول اتھارٹی، موبائل ایمرجنسی یونٹ کے نام پر اربوں روپیکی کرپشن کی گئی۔ایک سو پانچ ارب روپے خرچ کردیئے مگر تھر والوں کو ایک گلاس صاف پانی نہیں ملا،یہ سارے پیسے جیبوں میں گئے اور کرپشن کی نذر ہوگئے، جسٹس گلزار نیاپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ حکومت کر کیا رہی ہی آپ لوگ شفاف طریقے سے ترقیاتی کام بھی نہیں کرسکے، وزیر اعلی خود جوابدہ ہیں، عدالت نے حکم دیا کہ۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ سندھ ایک ماہ میں جواب جمع کرائیں۔جبکہ عدالت نے کیس کی مزید سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کردی۔واضح رہے کہ دسمبر 2018 میں سپریم کورٹ نے تھرکول منصوبہ نیب کو بھجواتے ہوئے ثمرمبارک مند کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا، اس سے قبل تھر کول پاور پراجیکٹ سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ا?ڈیٹر جنرل کو فرانزک ا?ڈٹ کا حکم دیتے ہوئے 15 روز میں رپورٹ طلب کی تھی۔جبکہ 19 مارچ کو تھرکول سے بجلی کی پیداوار شروع ہوگئی، جس کے بعد تین سو تیس میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ کو فراہم کردی گئی تھی۔#