سٹیٹ بینک نے پاکستانی معیشت کی کیفیت پر دوسری سہ ماہی کی رپورٹ جاری کردی
پیر 25 مارچ 2019 23:42
(جاری ہے)
دریں اثنا مہنگائی بڑھتی رہی جس کا بنیادی سبب لاگتی دبا کے عوامل اور زیرسطح طلب کا کسی قدر برقرار رہنا تھا۔رپورٹ کے مطابق مالی سال 19 کی دوسری سہ ماہی کے دوران اوسط عمومی مہنگائی بلحاظ صارف اشاریہ قیمت (CPI)بڑھ کر 6.5 فیصد ہوگئی جو مالی سال 15 کی پہلی سہ ماہی ، جب خام تیل کی عالمی قیمتیں 100 ڈالر فی بیرل کے لگ بھگ تھیں، سے اب تک بلند ترین سہ ماہی مہنگائی ہے۔
مہنگائی میں اضافے کا بڑا سبب اس کا بنیادی جز غیرغذائی غیر توانائی تھا جس کی رفتار مزید تیز ہوگئی کیونکہ شرح مبادلہ کی کمی کی منتقلی اور تیل کی بلند قیمتوں کے دور ثانی کے اثرات نے اس کی پہلے ہی بلند سطح کو بلند تر کردیا۔مزید برآں، رپورٹ میں بتایا گیا کہ مالی سال 19 کے آغاز سے ترقیاتی اخراجات میں نمایاں کٹوتی کے باوجود مالیاتی خسارہ بدستور بلند سطح پر رہا جس سے ملکی طلب کو قابو میں رکھنے کی کوششیں متاثر ہو رہی ہیں۔ محصولات کی وصولیوں میں کمی جبکہ جاری اخراجات میں اضافہ دیکھا گیا۔رپورٹ میں بیرونی شعبے کے حوالے سے کہا گیا کہ زیر جائزہ عرصے کے دوران جاری کھاتے کے خسارے میں بہتری دیکھی گئی، جس کی وجہ درآمدات میں کمی اور کارکنوں کی ترسیلاتِ زر میں خاصا اضافہ ہونا ہے ۔ تاہم عالمی طلب میں کمی نے برآمدات کو بالعموم متاثر کیا۔ خالص مالی رقوم کی آمد بھی گذشتہ برس کی نسبت کم رہی جس کی وجہ سے اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی ہو گئی تھی۔رپورٹ میں بجلی کے شعبے میں سرکاری انٹرپرائزز کے مالیاتی بوجھ کے تجزیے پر بھی خصوصی سیکشن شامل ہے۔ اس سلسلے میں دی گئی سفارشات میں یہ اقدامات شامل ہیں: وصولی کا طریقہ کار زیادہ موثر اور غیر سیاسی بنانے کی طرف پیش رفت، ترسیل اور تقسیم کے نیٹ ورک میں سرمایہ کاری، اور توانائی کے شعبے کی ایک مربوط پالیسی بنانے کے لیے قومی سطح پر اتفاقِ رائے کی تشکیل۔سی پیک کے تناظر میں انسانی استعداد کی اہمیت پر بھی ایک خصوصی سیکشن رپورٹ میں شامل ہے۔ اس تجزیے میں ملک کے موجودہ انسانی سرمائے اور ملازمت کے ان مواقع پر نظر ڈالی گئی ہے جو مستقبل قریب میں سی پیک کے اگلے مرحلے میں داخل ہونے پر صنعتوں کے خصوصی اقتصادی زونز اور زراعت کے حوالے سے سامنے آنے والے ہیں۔ اس کے بعد اس بات کا جائزہ لیا گیا ہے کہ ان مواقع کا فائدہ اٹھانے کے لیے ملکی افرادی قوت کس حد تک تیار ہے، اور مہارتوں میں متعلقہ کمی دور کرنے کی غرض سے ایک لائحہ عمل بھی دیا گیا ہے۔وسیع تر تناظر میں رپورٹ انسانی سرمائے اور ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتی ہے۔ اس طرح پیداواریت بڑھے گی اور ملکی مصنوعات، خدمات اور ہنر مند کارکنوں کی برآمدی استعداد میں اضافہ ہوگا، نیز زرِ مبادلہ میں بھی مستقلا اضافے کا راستہ کھلے گا۔مزید تجارتی خبریں
-
100اور 1500روپے والے قومی انعامی بانڈز کی قرعہ اندازی15مئی کوہوگی
-
ملک میں سولر پینل کی قیمتیں مزید کم ہوگئیں
-
متحدہ عرب امارات میں کام کرنے والے پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 5فیصد اضافہ ریکارڈ
-
برائلر گوشت کی قیمت میں32روپے کلو اضافہ
-
100اور1500والے بانڈز کی قرعہ اندازی15مئی کو ہو گی
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج کا 100 انڈیکس 73357پوائنٹ کی نفسیاتی حد عبور کرگیا
-
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافہ اوپن مارکیٹ میں کمی
-
ملک میں سونے کی قیمت 2 لاکھ 39 ہزار 200 روپے فی تولہ برقرار
-
انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قیمت میں کمی ریکارڈ
-
بھارتی پیاز کے آتے ہی ملک میں پیاز کی قیمت میں 50 فیصد کمی‘ نجی ٹی وی
-
برائلر گوشت اور فارمی انڈوں کے نرخ
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں مندی کارحجان، انڈیکس 159.38 پوائنٹ کی کمی کے بعد 72601.82 پوائنٹس پربند
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.