ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لئے انعام اللہ مروت کی سربراہی میں پشاور تا اسلام آباد پیدل کفن پوش مارچ

یہ آزمائش صرف ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے لئے نہیں ہے بلکہ پورے ملک کی عوام کے لئے ہے ۔ آمنہ مسعود جنجوعہ

جمعرات 28 مارچ 2019 20:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 مارچ2019ء) انعام اللہ مروت کی سربراہی میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی باعزت رہائی کے لئے 19 مارچ کو کفن پوش مارچ پشاور پریس کلب سے روانہ ہوا جس کا 28مارچ کوآمنہ مسعود جنجوعہ نے بینک روڈ راولپنڈی پرتباک استقبال کیا ۔ قافلہ کے شرکاء میں قمر زمان ، انور خان ، وسیم عباسی ، عمر ممتاز ، عامر خان ، وسعت اللہ خان ، محمد عادل اورمحمد کاشف شامل تھے ۔

کفن مارچ سے قبل ملک بھر میں یہ خبر مشہور تھی کہ امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات میں یہ بات بھی طے پائی ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کو بھی یقینی بنایا جائے گا، اور16 مارچ کو عافیہ صدیقی ملک واپس آئیں گی ۔ ہمارے حکمرانوں کو مسلسل اپیلوں کے باوجود انکے کانوں پر جُوں تک نہ رینگی تو مجبور ہو کر ان مجاہد بہادر ارکان نے انعام اللہ مروت کی قیادت میں کفن پوش پیدل مارچ شروع کیا ۔

(جاری ہے)

آمنہ مسعود جنجوعہ نے وطن کی غیور عوام اور شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ آزمائش صرف ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے لئے نہیں ہے بلکہ پورے ملک کی عوام کے لئے ہے ۔ کل روز قیامت جب اس بات کا سوال ہو گا تو ہم کیا جواب دیں گے کہ ہم نے کیا کیا ، کہ ایک مسلمان مظلوم بہن کے ساتھ امریکہ صدی کا بدترین ظلم کر رہا تھا تو ہم دیگر مسلمان بہن، بھائیوں نے اپنی بہن کی رہائی کے لئے کیا کردار ادا کیا ۔

آمنہ مسعود جنجوعہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے حکمران آخر کب امریکہ کی اس سازش کو سمجھے گے ، کہ امریکہ نے پہلے عراق میں مسلمانوں کا خون بہایا اورعراق کو تباہ کیا اور پھر اپنا رخ افغانستان کی طرف کر دیا اور یہاں سے مکمل ناکامی کے بعد اب امریکہ اپنا رخ پاکستان کی طرف کر دیا ہے ۔ پاکستان کے موجودہ حکمران ہوش کے ناخن لیں اور اپنے ملک کے ہر فرد کی حفاظت ان کے ذمہ ہے۔ اگرامریکہ ریمنڈ ڈیوس اور دیگر امریکی باشندوں کو چند دنوں میں یہاں سے واپس لے جا سکتا ہے تو پھر پاکستان کی بیٹی عافیہ صدیقی کو رہائی کیوں نہیں مل سکتی ۔