بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن عوام کے ساتھ ملکر حکومت کی نا اہلی کے خلاف بھر پوراحتجاج کریگی

بلوچستان کے عوام کے حقوق غضب کئے جارہے ہیں جوناقابل برداشت عمل ہے، بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک سکندرخان ایڈووکیٹ کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ

بدھ 3 اپریل 2019 23:34

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اپریل2019ء) بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک سکندرخان ایڈووکیٹ کی زیر صدارت بدھ کو حزب اختلاف کے ارکان بلوچستان اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں اپوزیشن کو درپیش مسائل پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں ملک نصیر احمد شاہوانی ، ثناء بلوچ، اختر حسین لانگو، نصراللہ زیرے ، اصغر علی ترین ، میر حمل کلمتی ، احمد نواز بلوچ ،محمد اکبرمینگل ،ٹائٹس جانسن نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اپوزیشن نے خصوصی اجلاس طلب کیاہے اوراسپیکر سے مطالبہ کیا گیا کہ اجلاس کو جتنا جلد ممکن ہو طلب کیا جائے جس میں اپوزیشن کے مطالبات پی ایس ڈی پی 2018-19ء میں 82ارب روپے لیپس ہونے سے بچائے جائیں بارشوں سے ہونے والے نقصانات ،ہوشربا مہنگائی اورامن و امان کی مخدوش صورتحال پر بحث کی جاسکے اورعوام کو ریلیف دیا جاسکے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ احتجاج جاری رہے گا کیونکہ عوام کے مفاد کا تحفظ سب سے زیادہ ضروری ہے احتجاج اسمبلی کے اندر بھی ہوگا اور اسمبلی کے باہربھی عوام کے ساتھ ملکر حکومت کی نا اہلی ،بدنیتی اور ہٹ دھرمی کے خلاف بھر پوراحتجاج کیا جائے گا حکومت نے اسمبلی میں دعویٰ کیا ہے کہ 33ارب روپے پی ایسڈی پی کے ریلیز ہوئے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ صرف 12ارب روپے کے ریلیزز ہوئے ہیں باقی صرف اختیارپی اینڈ ڈ ی کو دیا گیا ریلیز نہیں کئے گئے ان حالات میں بلوچستان کے عوام کے حقوق غضب کئے جارہے ہیں جوناقابل برداشت عمل ہے حزب ا ختلاف کے حلقوں کو نظر انداز کرنا اورانکے حلقوں میں مداخلت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔