ْوزیر اکرم خان نے نیب کے سامنے پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرادیا ،نیب نے ایک اور کیس کھول دیا

آمدن سے زائد اثاثہ جات میں بلا یا ،بطور وزیر ہائوسنگ مساجد کے پلاٹ الاٹ کرنے کی تحقیقات بھی شروع نیب نے مجھے اتنی عزت دی ہے جسکا کیا بتائوں ،چائے بھی پلائی بسکٹ بھی کھلائے ہیں، صورتحال سے پارٹی قیادت کو آگاہ کرونگا ،اکرم درانی

جمعرات 11 اپریل 2019 14:09

ْوزیر اکرم خان نے نیب کے سامنے پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرادیا ،نیب نے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اپریل2019ء) سابق وفاقی وزیر اکرم خان نے نیب کے سامنے پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرادیا ہے ،نیب راولپنڈی نے سابق وفاقی کیخلاف ایک اور کیس کھول دیا۔ جمعرات کو سابق وزیر اکرم خان درانی کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں طلب کیا گیا ۔ سابق وزیر نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے تو اکرم درانی کے خلاف بطور وزیر ہائوسنگ مساجد کے پلاٹ الاٹ کرنے کی تحقیقات بھی شروع کر دی گئی ۔

ذرائع نے بتایاکہ سابق وزیر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے تحقیقات بھی ہو رہی ہیں۔نیب میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اکرم خان درانی نے کہاکہ مجھے نیب نے اسلام آباد میں مساجد کے پلاٹ الاٹ کرنے پر بلایا ہے۔انہوںنے کہاکہ جس طرح میں وزارت چلائی سب جانتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ مجھے اتنی عزت دی ہے جسکا کیا بتائوں چائے بھی پلائی بسکٹ بھی کھلائے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ نیب والوں نے محبت والی باتیں بھی کی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ آپ میں نقص ہوتو اسکا خوف ہوتا ہے اللہ پر ایمان ہو تو خوف نہیں ہوتا۔ انہوںنے کہاکہ مجھے جو عزت دی وہ میں اپنی قیادت کو بھی بتائوں گا۔ انہوںنے کہاکہ ہر ایک کے اپنے اپنے معلامات ہیں ،میں نے اپنی ذات کے حوالے سے بات کی پارٹی کے حوالے بات نہیں کی ۔ انہوںنے کہاکہ پشاور میٹرو ایک عجوبہ ہے جو ہوا میں اڑ گیا۔

انہوںنے کہاکہ بلین ٹری میں جو کرپشن ہوا اسکا تمام ریکارڈ نکلوائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ نیب آرڈیننس میں جہاں کمزوریاں ہیں ،اسکی اصلاح ہونی چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ نیب قانون میں اصلاح کی ضرورت ہے۔اکرم درانی نے کہاکہ عزت اور ذلت کا معاملہ اللہ کے ہاتھ میں ہے ۔انہوںنے کہاکہ قانونی آدمی ہوں ،ساری زندگی قانون کے مطابق گزاری ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ٹی وی پر پرسوں سے یہ باتیں چل رہی تھیں ،کری روڈ پر چھ مساجد کی نشاندہی کی تھی ۔انہوںنے کہاکہ مساجد کے معاملے پر فیصلہ کمیٹی کرتی ہے جو بورڈ کو بھجواتی ہے ،مساجد کی الاٹ منٹ میں وزیر کا کوئی عمل دخل نہیں ۔انہوںنے کہاکہ مولویوں کے ساتھ میری قربت ہے۔