ڈاکٹر عاصم کے ہسپتال میں دہشت گردوں کا علاج ہوتا رہا، جے آئی ٹی رپورٹ عدالت میں پیش

دہشت گردوں کا علاج فریال تالپور، قادر پٹیل، ثانیہ بلوچ اور وسیم اختر کے کہنے پر کیا گیا،رینجرز پراسیکیوٹر

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ ہفتہ 13 اپریل 2019 16:25

ڈاکٹر عاصم کے ہسپتال میں دہشت گردوں کا علاج ہوتا رہا، جے آئی ٹی رپورٹ ..
کراچی(اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13اپریل2019ء) ڈاکٹر عاصم کے ہسپتال میں دہشت گردوں کے علاج سے متعلق کیس کی تحقیقاتی رپورٹ عدالت میں پیش کر دی گئی۔ جے آئی ٹی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی ڈاکٹر عاصم کے ہسپتال میں دہشت گردوں کا علاج کیا جاتا رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں کا علاج فریال تالپور، قادر پٹیل، ثانیہ بلوچ اور وسیم اختر کے کہنے پر کیا گیا اور جن دہشت گردوں کا علاج کیا گیا ان کا تعلق لیاری گینگ وار، ایم کیو ایم اور القاعدہ سے تھا۔

رینجرز پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹر عاصم کے ہسپتال میں دہشت گردوں کا علاج فریال تالپور، قادر پٹیل، ثانیہ بلوچ اور وسیم اختر کے کہنے پر کیا جاتا رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے رؤف صدیقی، انیس قائم خانی اورڈاکٹر عاصم کوعدالت میں پیش بھی کیا گیا۔ یاد رہے کہ ڈاکٹر عاصم پر اپنے ہسپتال میں دہشت گردوں کا علاج کرنے کے حوالے سے کیس چل رہا ہے جس کے حوالے سے وہ پہلے ہی اعتراف کر چکے ہیں کہ انہوں نے ان لوگوں کا علاج کیا تھا جنہیں اب  دہشت گرد قرار دیا گیا ہے لیکن وہ نہیں جانتے تھے کہ وہ دہشت گرد ہیں اور اگر وہ جانتے بھی ہوتے تب بھی انہوں نے ڈاکٹر کے طور پر حلف اٹھا رکھا ہے کہ وہ کسی بھی بیمار کا علاج بغیر کسی تعصب اور کوئی تمیز کیے کریں گے اس لیے انہوں نے متذکرہ لوگوں کا علاج کیا تاہم وہ نہیں جانتے تھے کہ انکا تعلق دہشت گردوں سے ہے البتہ اب جے آئی ٹی رپورٹ میں عدالت کو بتایا گیا ہے کہ ان دہشت گردوں کا علاج فریال تالپور، قادر پٹیل، ثانیہ بلوچ اور وسیم اختر کے کہنے پر کیا گیا۔