کراچی،سمندری طوفان کے باعث لاپتہ ہونیوالے ماہی گیروں کی تعداد بڑھ کر 24ہو گئی

جمعہ 19 اپریل 2019 22:56

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اپریل2019ء) سمندری طوفان کے باعث لاپتہ ہونے والے ماہی گیروں کی تعداد بڑھ کر 24ہو گئی،ابراہیم حیدری سے چھوٹی کشتی میں جانے والے مزید 3ماہی گیرتاحال واپس نہیں آ سکے،چیئرمین فشر مینز کوآپریٹو سوسائٹی عبدالبر کا کراچی فش ہاربر پرلگائے جانے والے ایمرجنسی مانیٹرنگ کیمپ کا دورہ،لاپتہ ماہی گیروں کی تلاش اور ان کے لواحقین کی دیکھ بھال کے حوالے سے بریفنگ لی۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین فشر مینز کوآپریٹو سوسائٹی عبدالبرجمعہ کے روز سمندری طوفان کے حوالے سے ہونے والے نقصانات اور لاپتہ ماہی گیروں کے ورثائ کی سہولت کے لیے کراچی فش ہاربر پر لگائے جانے والے ایمر جنسی مانیٹرنگ کیمپ پہنچے۔اور انتظامی افسران سے لاپتہ ہونے والے ماہی گیروں کی تلاش کے حوالے سے تفصیلات معلوم کیں۔

(جاری ہے)

چیئرمین ایف سی ایس عبدالبر کو بتایا گیا کہ لاپتہ ماہی گیروں کی تلاش کے لیے ہرممکن اقدامات تسلسل کے ساتھ اٹھائے جا رہے ہیں۔

اور لاپتہ ماہی گیروں کے ورثائ کو 24گھنٹے ایمرجنسی ماینٹرنگ کیمپ سے تفصیلات فراہم کی جا رہی ہیں۔چیئرمین ایف سی ایس عبدالبر کو بتایا گیا کہ اس سے قبل لاپتہ ماہی گیروں کی تعداد21رہ گئی تھی مگر آج ابراہیم حیدری سے تعلق رکھنے والے نور اسلام نامی ماہی گیرایمر جنسی مانیٹرنگ کیمپ کراچی فش ہاربر آئے اور بتایا کہ مورخہ 7اپریل کے روز ان کا بیٹا عثمان ولد نوراسلام،نور محمد ولد سعید احمداور عبدالسلام ولد حسین علی ایک چھوٹی کشتی میں مچھلی کے شکار کے لیے ابراہیم حیدری جیٹی سے سمندر میں گئے تھے جوکہ سمندری طوفان کے بعد سے تاحال واپس نہیں آئے۔

چیئرمین ایف سی ایس عبدالبر نے انتظامی افسران کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ لاپتہ ماہی گیروں کی تلاش کے کاموں اور ان کے ورثائ کی دیکھ بھال میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کریں گے۔چیئرمین ایف سی ایس عبدالبرنے متعلقہ انتظامی افسران کی چھٹیاں منسوخ کرتے ہوئے کہا کہ چھٹیوں کے دوران بھی حاضری کو یقینی بنایا جائے تاکہ لاپتہ ماہی گیروں کی تلاش کے کاموں اور ان کے ورثائ کی دیکھ بھال میں کوئی کمی واقع نہ ہو۔#