گورنر ہاؤس میں چودھری سرور کی جانب سے عشائیہ، کوئی حکومتی عہدیدار شریک نہ ہوا

پاکستان تحریک انصاف میں مزید کچھ عرصہ تک سرد جنگ جاری رہنے کا امکان

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 26 اپریل 2019 11:42

گورنر ہاؤس میں چودھری سرور کی جانب سے عشائیہ، کوئی حکومتی عہدیدار شریک ..
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 اپریل 2019ء) : گورنر ہاؤس میں گذشتہ رات گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کی جانب سے عشائیہ کا اہتمام کیا گیا تھا ۔ اس عشائیہ کا اہتمام پارٹی میں پھوٹ پڑنے اور پارٹی کے گروہ بندی کا شکار ہونے کے تاثر سمیت گورنر پنجاب کی تبدیلی کی خبروں کو جھوٹا ثابت کرنا تھا لیکن گورنر ہاؤس میں دئے گئے اس عشائیہ میں کوئی بھی حکومتی عہدیدار شریک نہ ہوا۔

تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے اقتدار میں آنے کے بعد پارٹی کے پہلے یوم تاسیس کے موقع پر صوبائی دارالحکومت میں قائم چیئرمین سیکرٹریٹ میں منعقد کی جانے والی مرکزی تقریب میں کسی حکومتی عہدیدار نے شرکت نہیں کی۔اس حوالے سے پارٹی کے بانی کارکنان نے کسی حکومتی عہدیدار کے پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد پہلے یوم تاسیس میں شرکت نہ کرنے پر شدید مایوسی اور ناراضگی کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ، گورنر ، وزرا اور دیگر جو آج اقتدار کے کسی ایوان میں بیٹھے ہیں وہ صرف اور صرف پاکستان تحریک انصاف کی وجہ سے ہیں لیکن ان میں سے کسی ایک نے بھی پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد پہلے یوم تاسیس میں شامل ہونا ضروری نہیں سمجھا ۔ان کا کہنا تھا کہ یوم تاسیس کے موقع پر حکومتی عہدیداروں کی عدم شرکت کا معاملہ موقع ملنے پر وزیر اعظم کے سامنے اُٹھائیں گے ۔

عشائیہ کی اس تقریب میں پاکستان تحریک انصاف وسطی پنجاب کے صدر عمر ڈار، بانی اور نئے کارکنان سنیا ساجد، غلام محی الدین دیوان،شبیرسیال، سعدیہ سہیل، امین ذکی،محمد مدنی،آپا صادقہ ،مہر واجد عظیم،ڈاکٹر فاروق طاہر چشتی، جمشید اقبال چیمہ، خواجہ جمشید امام، اشتیاق ملک، نوید انصاری،لقمان قاضی، رانااختر حسین اور دیگر نے شرکت کی۔ دوسری جانب حکومتی نمائندوں کی عدم شرکت سے پارٹی سے متعلق مزید قیاس آرائیاں ہونے لگیں۔

پارٹی کے مختلف گروپس کی اندرونی رسہ کشی اور اپنے اہم اتحادی کے ساتھ تعلقات بہتر ہونے کا تاثر دینے کے لیے پارٹی کو مزید کام کرنا ہو گا۔گورنر ہاؤس کے عشائیہ میں جہانگیر ترین تک شریک نہ ہوئے جن سے متعلق کہا گیا کہ وہ ذاتی مصروفیت کی وجہ سے گرینڈ ڈنر میں شامل نہیں ہو سکے لیکن ان کے گروپ کا کوئی اہم لیڈر بھی اس عشائیہ میں شریک نہیں ہوا جو پارٹی کی گروہ بندی کا واضح ثبوت ہے۔ذرائع کے مطابق حکومتی جماعت میں آئندہ بھی کچھ عرصہ تک سرد جنگ جاری رہنے کا امکان ہے جبکہ پارٹی میں موجود گروہ پہلے سے زیادہ اپنے اپنے گروپ کی کامیابی اوراپنے گروپ کو نمایاں کرنے پر کام کر رہے ہیں۔