پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم دمہ منایا گیا

منگل 7 مئی 2019 16:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 مئی2019ء) پاکستان سمیت دنیا بھر میںعالمی یوم دمہ منگل کو بھر پور طریقے سے منایا گیا جس کا مقصد دنیا بھر میں دمے کے مرض سے بچاؤ کا شعور اجاگر کرنا ہے۔ اس دن کو منانے کی ابتدا 1998ء میں ہوئی۔جب یہ صرف 35 ملکوں میں منایا گیا تھا اور اب دنیا کے ہر ملک میں منایا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ ہر سال دنیا بھر میں دمہ کی عالمی تحریک کے تحت مئی کے پہلے منگل کو منایا جاتا ہے۔

اس موقع پر امراض سینہ کے ما ہرین نے کہاکہ دنیا بھر میں 300ملین افراد اس بیماری سے متاثر ہیں جبکہ پاکستان میں ہر100افراد میں سے 5دمے کے مریض ہیں۔ یعنی ملک میں دمے کے کل مریضوں کی تعدادتقریباً ایک کروڑ سے زائد ہیں جن میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔موسمی تبدیلی ‘فضائی آلودگی اور غیر معیاری طرز زندگی دمے کی بڑی وجوہات ہیں۔

(جاری ہے)

دمہ ایک موروثی بیماری ہے اور یہ ایک شخص سے دوسرے شخص کو نہیں لگتا بلکہ بعض اوقات ماحول کی آلودگی اور درد یا خون کا دباو کم کرنے والی دوائوں کا استعماال بھی اس کا باعث بنتا ہے۔

دمہ پھیپھڑوں میں ہوا پہنچانے والی نالیوں کی ایسی دیرینہ بیماری ہے جس میں معمول کے مطابق سانس لینے میں رکاوٹ پیدا ہو جاتی ہے۔ پھیھپڑوں سے سیٹی کی آواز نکلتی ہے۔ دمے کے مرض میں دو طرح کی تکالیف ہوتی ہیں جن میں سانس کی نالیوں میں سوزش اور سانس کی نالیوں کے پٹھوں میں سکڑن شامل ہیں۔دمہ مسلسل بیماری نہیں بلکہ اس کا دورہ پڑتا ہے۔ جسکا صحیح علاج انہیلر کا استعمال ہے،جسے استعمال کرنے سے ڈرنا نہیں چاہیے بلکہ یہ کھانے والی دوا کی نسبت زیادہ موثر طریقہ علاج ہے جس سے دوا پندرہ منٹ میں متاثرہ جگہ تک پہنچ جاتی ہے۔اگرکسی شخص کومسلسل کھانسی رہے یا کھانسی کے ساتھ الٹی آئے تو یہ دمہ کی نشانی ہے۔

متعلقہ عنوان :