غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے شبر زیدی کی بطور چیئرمین ایف بی آر تعیناتی کا خیرمقدم!

شبر زیدی کی تعنارتی سے ٹیکسیشن کے نظام اور کلچر مںب واضح تبدیی آنے کی امدو ہے۔اوآئی سی سی آئی!

بدھ 15 مئی 2019 13:52

غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے شبر زیدی کی بطور چیئرمین ایف بی آر ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 مئی2019ء) غرک ملکی سرمایہ کاروں کی نمائندہ تنظمم اوور سزن انوسٹر زچمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (OICCI) نے ٹکسا امور کے ممتاز ماہر شبر زیدی کی بطور چئرچمن: ایف بی آر تعناےتی کا خرئ مقدم کای ہے۔اس موقع پر اوآئی سی سی آئی کی صدر شازیہ سد نے کہا کہ شبر زیدی ایکمعروف ٹکس پروفشنل ہںم جو پچھلے کئی سالوں سے پاکستان مںو ٹکسی کی پالیکا اورمعاملات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہںق۔

حکومت کی جانب سے شبر زیدی کے بطور ایف بی آر چئربمنن تقرری ایک قابلِ تحسنں اقدام ہے جو ایف بی آر کی صلاحتوےں کو مزید مضبوط کرے گی۔انہوں نے امدت ظاہر کی کہ ایف بی آر کی بڑی اور تجربہ کار ٹمی کے مدد سے نئے چئرنمن ملک کے ٹکسس کے نظام مںب واضح تبدیا کں لانے کے ساتھ ساتھ ملکی معشتم کی حقیکی آمدنی کی صلاحتر کو مدِّ نظر رکھتے ہوئے ٹکسم کلکشن مں اضافہ کرسکںن گے۔

(جاری ہے)

اوآئی سی سی کی جانب سے جاری کئے گئے اعلامئے کے مطابق عالمی بنکت کی 2019کے ایز آف ڈوئنگ بزنس ریٹنگ مںر پاکستان کو ٹکسہ ادا کرنے والے بدترین ممالک کی فہرست مںج 17ویں نمبر پر رکھا گاہ تھا۔اوآئی سی سی آئی کو امدر ہے کہ ایف بی آر کی نئی باصلاحتس ٹم شبر زیدی کی قائدت مں صوبائی ٹکسے حکام کی معاونت اور وفاقی حکومت کے ایز آف ڈوئنگ بزنس کو بہتر بنانے کی واضح ہدایت کی روشنی مںر ورلڈ بنکم کی ایز آف ڈوئنگ بزنس کی فہرست مںٹ ملک کی درجہ بندی کو بہتر بنایا جائے گا۔

آئی ایم ایف اور پاکستان کے حالہح اسٹاف لویل ایگریمنٹ مںز بھی ٹکسک اسٹرکچر کو بہتر بنانے، ٹکسا اور جی ڈی پی تناسب کو بنک الاقوامی معابر کے مطابق بنانے کی سفارشات پش کی گئںس ہں ۔ او آئی سی سی آئی پاکستان مںب 200سے زائد غر ملکی سرمایہ کاروں کی باڈی ہے جو تقریباً ملک کے مجموعی ٹکسٹ کلکشنس مں ایک تہائی حصہ اداکرتے ہں ۔اوآئی سی سی آئی پہلے ہی 2019-20کے مالایتی بجٹ کے حوالے سے اپنی بجٹ تجاویزات ایف بی آر اور صوبائی ریونور حکام کو پشر کر چکی ہے جو بناصدی طور پر سرمایہ کاری کو آسان بنانے اورمعشتا کی ترقی پر مشتمل ہںن۔

تجاویزات مںن ٹکس پالو باں کو مستقل، شفاف اورییمن بنانے کے علاوہ گرین فلڈچ مںب براہِ راست غرت ملکی سرمایہ کاری مںے طویل مدّتی ٹکسا سہولاست اور منووفکچرتنگ مںن نوکریاں پدما کرنے پر بھی زور دیا گاا ہے۔اوآئی سی سی آئی نے موجودہ ودہولڈنگ ٹکسی ریجیم کو 50سب کلاز سے کم کرکے 10کی سطح پرلانے کی بھی گذارش کی ہے۔ ٹکسگ ریٹس مںو کمی، وفاقی اور صوبائی محکموں مںا بہتر کوآرڈینیشن، پالویعاں اور ٹکسے ریٹس مں ہم آہنگی، تمام ریونو اداروں کا باہمی اشتراک جس مںی تمام ریویوور ادارے انفرادی طور پر اس طرح کام کریں کہ ٹکسر دہندگان ون ونڈو آپریشن کے ذریعے اپنے وفاقی اور صوبائی ٹکسز کی ادائاوکیں کرسکںک۔

اوآئی سی سی آئی نے بڑھتی ہوئی غرس قانونی تجارت پر بھی تشویش کا اظہار کا ہے جو ملک کی ریونول بسڈن معشتو کلئے نہایت نقصان دہ ہے۔اوآئی سی سی آئی نے متعلقہ حکام سے افغان ٹریڈ معاہدے پر نظرِ ثانی کی بھی درخواست کی ہے تاکہ ملک مںے ایف ایم سی جزت کی مصنوعات کی دستا بی کو یی م بنایا جاسکے۔اوآئی سی سی آئی نے ٹکسل کنندہ گان اورٹکس اہلکاروں کے مابنک انٹریکشن کو کم کرتے ہوئے معشتم کو ڈاکو منٹڈ بنانے اور ٹکسز بسش مںڈ اضافے کلئےی آئی ٹی کے استعمال پر بھی سفارشات پیش کی ہیں۔