ڈولفن فورس کے اہلکاروں کی فائرنگ سے راہگیر خاتون کی ہلاکت کا مقدمہ درج ،فرار دونوں ملزمان بھی گرفتار

آئی جی پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ، ذمہ داران کیخلاف قانونی اور محکمانہ کارروائی کا حکم جاری

ہفتہ 18 مئی 2019 15:23

ڈولفن فورس کے اہلکاروں کی فائرنگ سے راہگیر خاتون کی ہلاکت کا مقدمہ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مئی2019ء) صوبائی دارلحکومت لاہور کے علاقہ فیروز پور روڈ پر ڈولفن فورس کے اہلکاروں کی فائرنگ سے راہگیر خاتون کی ہلاکت کا مقدمہ درج کر لیا گیا جبکہ فرار ہونے والے دونوں ملزمان کو بھی گرفتار کر لیا گیا ،انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیدیا ۔بتایا گیا ہے کہ لاہور میں جمعہ کی رات فیروز پور روڈ پر دو مشتبہ افراد کے تعاقب میں ڈولفن اہلکار کی فائرنگ سے خاتون زخمی ہوئی ۔

یوحنا آباد کی رہائشی خاتون نسرین ہسپتال میں چار گھنٹے زندگی اور موت کی کشمکش کے بعد جانبر نا ہوسکی ۔واقع کی اطلاع ملنے پر ڈی آئی جی آپریشنز اشفاق خان ہسپتال پہنچے اور ورثا کو انصاف کی یقین دہانی کرواتے ہوئے ڈی ایس پی کو انکوائری کا حکم دیا ۔

(جاری ہے)

انکوائری کے بعد ہلاک خاتون کے خاوند وارث مسیح کی درخواست پر ڈولفن پولیس اہلکار حسیب کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق میری بیوی ڈولفن فورس کے اہلکاروں کی اندھا دھند فائرنگ کی زد میں آئی، ڈولفن فورس کے اہلکار حسیب نے بغیر کسی وجہ کہ میری بیوی پر فائرنگ کی،ڈولفن فورس کے اہلکاروں نے وردی کا نا جائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ہاتھا پائی کی اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔ پولیس نے جائے وقوعہ سے فرار ہونے والے دونوں ملزموں اسد علی اور غلام رسول کو گرفتار کرلیا ۔ پولیس کے مطابق غلام رسول ریکارڈ یافتہ ہے اور ڈکیتیوں سمیت کئی سنگین مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھا۔ دوسری جانب آئی جی پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی اور ذمہ داران کے خلاف قانونی اور محکمانہ کارروائی کا حکم جاری کر دیا۔