sبین المذاہب مہم کی آڑمیں قادیانیت کا پرچارنہیںکرنے دینگے

ئ*قادیانی اوربِہائی کوئی مذہب نہیں،یہ ختم نبوت کے منکر اوراسلام کے باغی ہیں : علماء م*قادیانیت نوازی برداشت نہیں ،ختم نبوت جماعتوںکی علامہ زبیر ظہیرکے موقف کی حمایت

ہفتہ 18 مئی 2019 20:36

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مئی2019ء) کل مسالک ورلڈ پاسبان ختم نبوت کے سربراہ علامہ محمد ممتاز اعوان عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے سینئر راہنما مولانا محمد اسماعیل شجاع آبادی تحریک تحفظ ختم نبوت کے راہنما مولانا محمد الیاس چنیوٹی (ایم پی ای)،مولانا محمد یوسف احرارختم نبوت لائرز فورم کے میاں اشرف عاصمی ایڈووکیٹ ،جمیل احمد فیضی ایڈووکیٹ،بدرِ عالم ایڈووکیٹ اور چاروں مسالک علماء مولانا مفتی غلام حسین نعیمی،علامہ شعیب الرحمن قاسمی،مولانا محمد نعیم بادشاہ سلفی،علامہ تنویر الحسن نقوی اور پیر طارق محمود نقشبندی نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں گزشتہ روز لاہور کے ایک مقامی ہوٹی میں وفاقی وزیر مذہبی امور کے زیر نگرانی منعقدہ بین المذاہب کانفرنس میں قادیانیوں اور بہائیوں کی حمایت کیخلاف اسلامی جمہوری اتحاد کے سربراہ علامہ زبیر احمد ظہیر کے احتجاج اور بائیکاٹ کو بھرپور خراج تحسین پیش کرتے ہوئے تقریب میں ہونیوالی بدمزگی کو قادیانی ایجنٹوں کو ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ جھوٹے مدعیان نبوت کے پیروکار قادیانیو ں اور بہائیوں کا کوئی مذہب نہیں یہ ختم نبوت کے منکر ،اسلام کے باغی اور آئین پاکستان کے غدار ہیں انہیں بین المذاہب میں نمائندگی دینے کی بات اسلام اور دیگر تمام مذاہب کی توہین ہے علماء نے کہا کہ ہم مغربی ایجنڈے بین المذاہب مہم کی آڑ میں قادیانیت کا پرچار ہرگز نہیں کرنے دینگے واضح رہے کہ بہائی ایران میں جھوٹا دعویٰ نبوت کرنیوالے بہاء اللہ ملعون کے پیروکار اور قادیانی جھوٹے مدعی نبوت انگریز کے خود کاشتہ پودے مرزا غلام قادیانی کے پیروکار کافر،مرتد اور زندیق ہیںانکا مذہب سے کوئی سروکار نہیںاور نہ ہی انہیں کسی بین المذاہب تقریب میں بلایا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

علامہ ممتاز اعوان نے مزید کہا کہ قادیانی صرف غیر مسلم اقلیت ہی نہیں بلکہ وہ ملکی آئین کے غدار اورپاکستان کے دشمن ہیں کیونکہ اکھنڈ بھارت ہر قادیانی کا مذہبی ،الہامی عقیدہ ہے اور وہ پاکستان میں بھارت کے جاسوس ہیں اعلیٰ و حساس عہدوں پر فائز قادیانیوں کی تمام سرگرمیوں پر کڑی نگاہ رکھی جائے کیونکہ یہ تنخواہ تو پاکستان سے لیتے ہیں لیکن وہ کام بھارت،اسرائیل اور امریکہ کا کرتے ہیں ۔