2015 سے پیرا غیر قانونی طریقے سے چلائی جا رہی ہے،چئیرمین اور ممبرزکی تعیناتی اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج ہے

7اسلام آباد کے نجی تعلیمی اداروں کی نمائندہ تنظیموں نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی تعلیم وپیشہ وارانہ تربیت کو ریگولیٹری اتھارٹی کی کارکردگی پر خط لکھ دیا ممبر پیرا کی کرپشن اور اتھارٹی کو مفلوج بنانے کے اقدامات انکوائری میں ثابت ہو چکے کیس نیب کے حوالے کیا جائے پی ایس اے اورپی ایس این کا مطالبہ

اتوار 19 مئی 2019 21:15

+اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مئی2019ء) وفاقی دارالحکومت کے پرائیویٹ سکولز کی اتھارٹی پیرا 2015 سے غیر قانونی طریقے سے چلائی جا رہی ہے،چئیرمین اور ممبرزکی تعیناتی اسلام آباد ہائی کورٹ میں دو مختلف رٹ پٹیشنز میںچیلنچ ہیں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم وپیشہ وارانہ تربیت کے آج مورخہ 20مئی کو ہونے والے اجلاس میں چئیرمین و ممبرز کواسلام آباد کے نجی تعلیمی اداروں کی نمائندہ تنظیموں نے ریگولیٹری اتھارٹی کی کارکردگی پر تفصیلی خط لکھ دیا خط کے مندرجات میں کہا گیا ہے کہ ممبر پیرا کی کرپشن اور اتھارٹی کو مفلوج بنانے کے اقدامات انکوائری میں ثابت ہو چکے ہیں لہذاکیس نیب کے حوالے کیا جائے پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن اور پرائیویٹ سکولز نیٹ ورک نے قائمہ کمیٹی سے مطالبہ کردیا ۔

(جاری ہے)

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ پورے پاکستان میں5سے 10ہزار فیس کے ساتھ دو، تین،پانچ اوردس سال کے لئے نجی تعلیمی اداروں کو رجسٹریشن دی جاتی ہے جبکہ یہاں زیادہ سے زیاد ہ10لاکھ روپے سالانہ فیس کردی گئی ہے جو اسلام آباد آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے باوجود لی جارہی ہے جو کہ توہین عدالت ہے۔اسلام آباد میں نجی تعلیمی اداروں کی رجسٹریشن ،ریگولیشن اور پروموشن کے لئے بنائی گئی ریگولیٹری اتھارٹی موجودہ دور حکومت میں اپاہج ہو نے کے ساتھ ساتھ ایک تھانے کا روپ دھار چکی ہے جس کی سب سے بڑی وجہ اس میں موجود 13سال سے تعینات ممبرہے، انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر سطح پر ممبر پیرا کی دیدہ دلیری کے ساتھ مالی بے ضابطگیوں کی نشان دہی کی لیکن اس کے خلاف آج تک کوئی ایکشن نہیں ہو ااب حالات یہاں تک پہنچ چکے ہیں کہ یہ شخص پیرا ملازمین کو آفس میں سرعام گالی گلوچ کرتے ہوئے اپنادماغی توازن بھی کھو چکا ہے ۔

پچھلی4سال سے وزارت سے اتھارٹی میں نصف درجن سے زائد آنے والے چئیرمین بھی ایک شخص کی مالی بے ضابطگیوں کے خلاف ایکشن لینے سے قاصر رہے۔غریب اور مستحق طلبہ کو فراہم کی جانے والی مفت درسی کتب کی رقم میں ہیرا پھیری انکوائری رپورٹ میں ثابت ہو چکی ہے ۔ ریگولیٹری اتھارٹی کے غریب ملازمین کو زبردستی ایک سال کی نام نہاد رخصت پر بھینے کے فراڈ سے ان کو تنخوائوں سے محروم کرنا بھی مصدق خان کے دور میں ثابت ہو چکا۔

وزارت کی ٹیوٹا کرولا گاڑی چار سال سے اس شخص نے چوری ذاتی استعمال میں رکھی جس پر بھی کوئی ایکشن نہیں ہو ا ۔ پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشنز کے مرکزی عہدیداران نے اس بات کا بھی عہد کیا کہ ہم نے پہلے بھی متعلقہ وزارء،وفاقی سیکرٹریز،انسانی حقوق کمیشن کے چئیرمین اور سابق و موجودہ وزیر اعظم کو تحریری طور پر آگاہ کیا اور اب بھی ہم قائمہ کمیٹی کی وساطت سے التماس کرتے ہیں کہ اسلام آباد کی تعلیمی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ کے خلاف جب تک سخت ایکشن نہیں لیا جاتا ہم اپنی آواز ہر فورم پر اٹھاتے رہیں گے