ڈالر خرید کر قیمت بڑھنے پر فروخت کرنا شرعاً گناہ ہے

یہ عمل ملک کے ساتھ بے وفائی اورذخیرہ اندوزی بھی ہے۔ مفتی تقی عثمانی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 21 مئی 2019 12:09

ڈالر خرید کر قیمت بڑھنے پر فروخت کرنا شرعاً گناہ ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 مئی 2019ء) : مفتی تقی عثمانی نے موجودہ حالات میں ڈالر کی قیمت بڑھنے پر اسے فروخت کرنے کو شرعاً گناہ قرار دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈالرکےمصنوعی بحران اور روپے کی بے قدری کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت اور عوام کی جانب سے پاکستانی روپے کو ترجیح نہ دینے کے معاملے پر مفتی تقی عثمانی نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک پیغام جاری کیا۔

مفتی تقی عثمانی کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں ڈالر خرید کر اس انتظار ميں اپنے پاس رکھ لینا کہ قیمت بڑھنے پر بیچ کر نفع کمایا جائے گا، شرعاً گناہ ہے، یہ عمل ملک کے ساتھ بے وفائی اورذخیرہ اندوزی بھی ہے۔ جس پر ایک روایت میں لعنت آئی ہے۔ انہوں نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ اللہ تعالی ہمیں اس گناہ اوراس کے بُرے نتائج سے محفوظ رکھے۔

(جاری ہے)

جبکہ دوسری جانب علماء کرام نے موجودہ صورتحال میں ڈالرز کی ذخیرہ اندوزی کو غلط اور خلاف قانون قرار دیا ۔ مذہبی اسکالر مفتی محمد زبیر نے کہا کہ مسلمانوں کی مملکت کو نقصان پہنچانا صریحاً ناجائز اور قانون شکنی ہے۔واضح رہے کہ مارکیٹ میں ڈالر کی قلت اور ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت کے بعد تاجر برادری اور ماہرین معیشت نے بھی عوام سے ڈالر نہ خریدنے کی اپیل کر رکھی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ڈالر کا بائیکاٹ کریں اور کوشش کریں کہ غیر ضروری طور پر غیر ملکی اشیا خریدنے سے گریز کیا جائے۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ گھروں میں موجود اپنے ڈالرز باہر لائیں اور ملک کی ڈوبتی ہوئی معیشت کو بچانے میں اہم کردار ادا کریں۔یاد رہے کہ آج صبح ڈالر کی قیمت میں ایک مرتبہ پھر سے اضافہ ہوا ، جس کے بعد ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں ایک روپیہ 36 پیسے کا اضافہ ہوا جس کے نتیجے میں انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 151 روپے ہو گئی۔

متعلقہ عنوان :