پولٹری ایسوسی ایشن اور پیداوار کنندگان کو خطہ کی مارکیٹ میں مزید جارحانہ انداز میں جگہ بنانا ہوگی، مشیر برائے تجارت عبدالرزاق دائود

ہفتہ 25 مئی 2019 22:56

پولٹری ایسوسی ایشن اور پیداوار کنندگان کو خطہ کی مارکیٹ میں مزید جارحانہ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مئی2019ء) وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت، ٹیکسٹال، صنعت و پیداوار عبدالرزاق دائود نے کہا ہے کہ پولٹری ایسوسی ایشن اور پیداوار کنندگان کو خطہ کی مارکیٹ میں مزید جارحانہ انداز میں جگہ بنانا ہوگی۔ وہ ہفتہ کو یہاں پولٹری ایسوسی ایشن پاکستان کے وفد سے بات چیت کر رہے تھے، اس دوران پولٹری کے شعبہ کی کارکردگی، اس کے مواقع اور اس کے اہم مسائل پر تبادلہ خیال کرنے کے ساتھ ساتھ اسے مزید فعال اور مقابلے کے قابل بنانے پر غور کیا گیا۔

مشیر نے ایسوسی ایشن کو ٹیرف ٹیکسیشن اور دیگر سہولیات کے حوالے سے تجاویز پر بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوںنے کہا کہ ان تجاویز کا جائزہ لیا جائے گا اور ان پر عملدرآمد سے اس شعبہ میں بڑھوتری آئے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کارگل سمیت فوڈ سے وابستہ بڑے کھلاڑیوں کی پاکستانی مارکیٹ میں موجودگی بڑھانی ہوگی۔ کارگل نے تین سے پانچ سالوں میں پاکستان میں 20 کروڑ ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔

ایسوسی ایشن نے استدعا کی کہ مقامی سطح پر تیار ہونے والی خوراک کو سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا جائے اس سے خوراک کی قیمت میں کمی ہوگی اور اس سیکٹر کو مزید مقابلے پر لایا جاسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ چکن ویکسین پر درآمدی ڈیوٹی صفر کی جائے۔ انہیں بتایا گیا کہ پاکستان میں کمرشل پولٹری ملک کا ایگرو بیسڈ بڑا حصہ ہے جس میں 759 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔

پندرہ لاکھ سے زائد افراد کو بلاواسطہ اور بالواسطہ ملازمتیں فراہم کر رہا ہے۔ ملک کے دیہی علاقوں میں پندرہ ہزار سے زائد پولٹری فارم موجود ہیں۔ پاکستان سالانہ اٹھارہ ارب انڈے پیدا کرتا ہے ہے جبکہ دو ارب 25 کروڑ کلوگرام چکن کا گوشت پیدا کرتا ہے۔ عبدالرزاق دائود نے وفد کو موجودہ حکومت کی طرف سے تجارت کی بہتری اور سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ کاروباری ماحول کے لئے اٹھائے گئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔

متعلقہ عنوان :