رورل ہیلتھ سنٹر لڈن کا ڈسپنسر ایم بی بی ایس ڈاکٹر بن کر سادہ لوح لوگوں کو بے وقوف بنانے لگا

بچی کو انجکشن لگانے سے منع کرنے پر ڈسپنسر نے دھکے دے کر باہر نکال دیا،بچی تڑپتی اور والدہ چلاتی رہی لیکن ڈسپنسر کو ترس نہ آیا

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 27 مئی 2019 16:15

رورل ہیلتھ سنٹر لڈن کا ڈسپنسر ایم بی بی ایس ڈاکٹر بن کر سادہ لوح لوگوں ..
وہاڑی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،27 مئی 2019ء، نمائندہ خصوصی، منور حُسین رجانہ) تفصیلات کے مطابق رورل ہیلتھ سنٹر لڈن کےڈسپنسر عدنان طاہر رجانہ نے سیاسی آشیر باد سے عرصہ دراز سے لڈن ہسپتال میں نائٹ ڈیوٹی لگوا رکھی ہے اور دن میں ایک نجی سکول میں ٹیچنگ کرتا ہے۔ ڈسپنسر عدنان طاہر خود کو ایم بی بی ایس ڈاکٹر ظاہر کرتا ہے۔گزشتہ رات محلہ شاہد کالونی کی رہائشی خاتون تصور بی بی اپنی بچی کو کو علاج کے لئے لڈن ہسپتال لے کر گءتو ڈسپنسر عدنان طاہر سویا ہوا تھا جسکو اٹھایا گیا تو اس نے بغیر بیماری کی وجہ جانے بچی کو انجکشن لگانے لگا تو بچی کی والدہ نے انجکشن لگانے سے منع کرتے ہوئے کہاکہ ایم بی بی ایس ڈاکٹر کو بلائیں پہلے بچی کو چیک تو کریں مسئلہ کیا ہے۔

انجکشن لگانے سے منع کرنے پر ڈسپنسر عدنان طاہر طیش میں آگیا اور کہاکہ میں ہی ڈاکٹر ہوں اگر انجکشن لگوانا ہے تو لگواؤ نہیں تو یہاں سے جاؤ۔

(جاری ہے)

جب بچی کی والدہ نے ہسپتال کے انچارج ڈاکٹر کے بارے میں پوچھا تو ڈسپنسر نے والدہ کو دھکے دے کر باہر نکال دیا اور جاکر دروازہ بند کرکے سوگیا۔ بچی ہسپتال میں وارڈ سے باہر تڑپٹی رہی والدہ بچی کے علاج کےلئے چلاتی رہی لیکن ڈسپنسر آرام سے دروازہ بند کر کے سوتا رہا۔

اس سے قبل بھی مذکورہ ڈسپنسر کی متعدد شکایات ضلعی افسران کو ہوچکی ہیں تاہم کوئی ایکشن نہیں لیا گیا ہے۔ مذکورہ ڈسپنسر عدنان طاہر کے خلاف تھانہ لڈن میں متعدد مقدمات بھی درج ہیں۔متاثرہ بچی کی والدہ نے ڈسپنسر عدنان طاہر کے خلاف سی او ہیلتھ کو کاروائی کےلئے تحریری درخواست بھی دے دی ہے۔متاثرہ والدین نے احتجاج کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر وہاڑی اور سی او ہیلتھ وہاڑی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :