اب عدالتوں کو تالے لگائے جائیں گے، ہم مرنے کے لیے آرہے ہیں،صدرسپریم کوٹ بارایسوسی ایشن

14جون کو آنسو گیس نہیں ایمبولینس منگوائیں، عدالت کے اندر آگ لگائیں گے،امان اللہ کنرانی

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ پیر 3 جون 2019 20:01

اب عدالتوں کو تالے لگائے جائیں گے، ہم مرنے کے لیے آرہے ہیں،صدرسپریم ..
اسلام آباد(اردوپائنٹ اخبارتازہ ترین۔3جون2019) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر امان اللہ کنرانی نے کہا ہے کہ پاکستان میں اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کے خلاف ریفرنس پر بار ایسوسی ایشن 14 جون کو حکومت کے خلاف سخت احتجاج کرے گی، انہوں نے کہا کہ ہم سڑکوں پر نہیں جائیں گے عدالت کے اندر آگ لگائیں گے ۔ وہ سپریم کورٹ کے باہر پریس کانفرنس کررہے تھے۔سپریم کورٹ بار کے صدر امان اللہ کنرانی نے کہ کہ قاضی فائزعیسیٰ جیسے جج کو قربان نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے کہاکہ فائز عیسیٰ کیلئے تمام وکلا سینہ سپر ہوچکے ہیں اور اب عدالتوں کو تالے لگائیں جائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت 14جون کو آنسوگیس نہیں بلکہ ایمبولینس منگوائے،ہم مرنے کیلئے آرہے ہیں۔ صدر سپریم کوٹ بار نے کہ اگر کوڈ آف کنڈکٹ کی بات کی جائے تو ایک بھی جج یہاں نہیں رہے گا۔

(جاری ہے)

آپ سیاست دانوں کو آرٹیکل 62 اور 63 پر نا اہل کر دیتے ہیں اس طرح ججوں کو اپنے بارے میں فیصلہ کرنے کا حق نہیں ہونا چاہیے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ججز کے خلاف فیصلہ کرنے کے لیے بھی کوئی تیسرا ہونا چاہیے۔ انہوں نے مطالبہ کیا پارلیمنٹ کے پاس اختیار ہونا چاہیے کہ وہ ججز کے بارے میں فیصلہ کرے۔ امان اللہ کنرانی نے کہا کہ ہم قاضی فائز عیسی کو آپ کے سامنے شکار ہونے کے لیے نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ہم احتساب کے خلاف نہیں ہیں بلکہ امتیازی سلوک کے خلاف ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم چیف جسٹس سمیت تمام ججز کا احترام کرتے ہیں۔ صدر سپریم کوٹ بارنے کہا کہ ریفرنس پر بات کرنے سے روکنے پر پیمرا کی جانب سے لگائی گئی پابندیوں کی مزمت کرتے ہیں ا۔ انہوں نے کہا کہ ہم عدالتوں کو تالے لگائیں گے اور اب مجرم سڑکوں پر گھسیٹے جائیں گے۔