Live Updates

پاکستان کا نفرت انگیز تقاریر کے سدباب کے لئے اقوام متحدہ کی نئی حکمت عملی اور پلان آف ایکشن کی مکمل حمایت کا اظہار

زبان کے استعمال ادنیٰ سیاسی اور انتخابی مفادات کے لئے استعمال سے تعصب، عدم برداشت اور مسلمانوں اور غیر ملکیوں سے نفرت کے رحجانات کو ہوا مل رہی ہے، ڈاکٹر ملیحہ لودھی

بدھ 19 جون 2019 14:11

پاکستان کا نفرت انگیز تقاریر کے سدباب کے لئے اقوام متحدہ کی نئی حکمت ..
اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جون2019ء) پاکستان نے نفرت انگیز تقاریر کے سدباب کے لئے اقوام متحدہ کی نئی حکمت عملیاور پلان آف ایکشن کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کہا ہے جنوبی ایشیا سمیت دنیا کے مختلف علاقوں میں زبان کا استعمال ادنیٰ سیاسی اور انتخابی مفادات کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے جس کے نتیجہ میں تعصب، عدم برداشت اور مسلمانوں اور غیر ملکیوں سے نفرت کے رحجانات کو ہوا مل رہی ہے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی نے سفیروں سینئر سفارتکاروں اور اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی حکام سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے اسلامو فوبیا کے خاتمہ کے لئے فوری لائحہ عمل تشکیل دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے کیونکہ اس وقت نسل پرستی اور ایک دوسرے کے خلاف نفرت کا کھلے عام اظہار کیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نئی سٹریٹجی اور پلان آف ایکشن ایک جامع پروگرام ہے جس کا بڑا مقصد نفرت انگیز تقاریر کی نشاندہی اور اس کا خاتمہ ہے قبل ازیں سیکرٹری جنرل انتونیو گوترش نے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اس پروگرام کا ہدف منافرت انگیز تقاریر کے بنیادی اسباب کا سد باب ہے جس میں تشدد، غربت، امتیازات اور بیگانگی کا خاتمہ اورکمزور ریاستی اداروں کو مستحکم بنانا ہے انہوں نے کہا کہ ایسے زیادہ تر مسائل ایجنڈا برائے پائیدار ترقی 2030 ء کے تحت حل کئے جارہے ہیں نئی سٹریٹجی میں مربوط رسپانس تجویز کیا گیا جس نفرت انگیز تقاریر کرنے والوں کی نشاندہی بھی شامل ہے سفیر ملیحہ لودھی نے کہا کہ ہم نے نفرت انگیز تقاریر سے متعلق اقوام متحدہ کی سٹریٹجی کی مکمل حمایت کا عزم کر رکھا ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم سب کو منافرت اور تعصب کی لہر کے خاتمہ کے لئے مل جل کر آگے بڑھنا ہو گا کیونکہ اس سے سماجی یکجہتی اور پر امن بقائے باہمی کو خطرہ لاحق ہے۔

انہوں نے توقع ظاہر کی کہ سٹریٹجی اور ایکشن پلان عدم برداشت اشتعال انگیز اور متعصبانہ بیانیہ سے نمٹنے کے پیچیدہ مسائل کے حل میں مدد دے گا۔ انہوں نے نفرت انگیز تقاریر کے سدباب کے لئے حکومتی مداخلت پر زور دیا جس میں قاتون سازی بھی شامل ہے۔ ملیحہ لودھی نے کہا کہ کہا کہ سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم تشدد کو ابھارنے کے لئے استعمال نہ کئے جائیں انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی کمپنیاں تشدد پر اکسانے کے مواد اور لوگوںکو اسلحہ سے لیس کرنے کی جوابدہ ہوں گی انہوں نے اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لئے مرتکز حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا اور انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں نہ صرف حکومت بلکہ پورے معاشرے کی کوششوں کی ضرورت ہے انہوں نے سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ حکومتوں سول سوسائٹی اور سوشل میڈیا کمپنیئوں کی معاونت سے لائحہ عمل تیار کریں اور سوشل میڈیا کا عسکریت پسندی کے ذرائع کے طور استعمال کرنے والوں کی روک تھام کریں۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات