Live Updates

بجٹ پر تحفظات دور کرنے کیلئے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے ایف پی سی سی آئی کو مدعو کر لیا: افتخار علی ملک

بدھ 19 جون 2019 20:08

بجٹ پر تحفظات دور کرنے کیلئے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے ایف پی سی سی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جون2019ء) یونائٹڈ بزنس گروپ کے چیئرمین افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے بجٹ میں مجوزہ اقدامات کے حوالے سے تحفظات دور کرنے اور اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ کے حوالے سے حکمت عملی تیار کرنے کے لئے فیڈریشن پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کو مدعو کیا ہے تاکہ بزنس کمیونٹی کی تجاویز کی روشنی میں آگے بڑھا جا سکے۔

بدھ کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے افتخار علی ملک نیکہا عبدالحفیظ شیخ نے انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ ٹیکس دہندگان، خاص طور پر کاروباری برادری کے تحفظات کو دور کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ہمیں سرمایہ کاری کے فروغ، برآمدات میں اضافہ، درآمدات میں کمی اور تجارت اور صنعت کو سہولیات کی فراہمی اور بزنس کمیونٹی کیمفادات کے تحفظ کے امور پر تبادلہ خیال کرنے کا موقع میسر آئے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی کے صدر انجنیئر دارو خان، یو بی جی کے سرپرست ایس ایم منیر ، سابق صدر ایف پی سی سی آئی زبیر طفیل، ایس وی پی مرزا اختیار بیگ، سینیٹر حسیب احمد خان، خالد تواب، تمام نائب صدور اور دیگر اہم کاروباری رہنما بھی مشاورت میں شامل ہونگے جس میں اقتصادی ایجنڈے اور ترجیحات کے تعین، حکومت کی طرف سے معاشی بحالی کے اقدامات اور ملک کو درپیش کثیر جہتی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے حکمت عملی پر غور کیا جائے گا جن میں ادائیگیوں کا توازن، عوامی شعبے کے اداروں کا بہتر انتظام، شفافیت کیلئے اصلاحات، بدعنوانی کا خاتمہ اور کاروباری آسانیاں شامل ہیں۔

افتخار ملک نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی کا وفد عبدالحفیظ شیخ کو نئے بجٹ میں شامل بعض اناملیز کو دور کرنے کے لئے قائل کرنے کی کوشش کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری قومی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اوریہ حکومت کا فرض ہے کہ وہ تجارت اور کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کے لئے اقداماتکرے۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری کو پانچ ایکسپورٹ سیکٹرز ٹیکسٹائل، چمڑے، قالین، کھیلوں کے سامان اور جراحی سامان پر سیلز ٹیکس کے زیرو ریٹڈ نظام کے خاتمے اور ریفنڈ کے معاملہ پر SRO نمبر 1125(1) 2011کے حوالے سے انتہائی شدید تحفظات ہیں اور ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت زیرو ریٹڈ نظام بحال کرے، کرپشن کو ختم کرنے کیلئے اقدامات کرے اور برآمد کنندگان کیلئے کیش فلو کو بہتر بنانے کے لئے بھی عملی اقدامات کرے۔

انہوں نے کہا کہ نئے بجٹ میں 700 ارب روپے کا اضافی ٹیکس جمع کرنے کا ہدف انتہائی مشکل ہے اور اگر یہ پورا نہ ہو سکا تو پھر ایک اور منی بجٹ آئے گا۔ افتخار علی ملک نے کہا کہ کاروباری برادری وزیر اعظم عمران خان کی متحرک قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتی ہے اور ان کی اقتصادی ٹیم ملک کو موجودہ معاشی بحران سے باہر نکالنے کے لئے پوری صلاحیت رکھتی ہے۔ حکومت نے ملک کو خوشحال اور باوقار بنانے کے لئے تمام اہم شعبوں میں اصلاحات کا جو عمل شروع کیا ہے کاروباری برادری اور عوام ان کی حمایت کرتے ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات