کشمیری عوام اسلام کی سر بلندی اور پاکستان کے تحفظ کی جنگ لڑ رہے ہیں‘مولانا قاضی محمود الحسن

مولانا فضل الرحمن کی کشمیر کمیٹی کی چیئر مین شپ پر واویلا کرنے والے بھارت اور اسرائیل کے مفادات کے لیے کام کر رہے ہیں

اتوار 30 جون 2019 17:40

مظفراباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جون2019ء) بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے لیے حکومت پاکستان کی طرف سے رکنیت کے لیے حمایت کشمیری مسلمانوں کے خون کے ساتھ غداری ہے ۔کشمیری عوام اسلام کی سر بلندی اور پاکستان کے تحفظ کی جنگ لڑ رہے ہیں ۔نریندر مودی تسلیم شدہ بین الاقوامی دہشتگرد ہے ۔وزیر اعظم پاکستان کو نریندر مودی کی خوشنودی کے بجائے شہ رگ پاکستان کی فکر کرنی چاہیے ۔

مولانا فضل الرحمن کی کشمیر کمیٹی کی چیئر مین شپ پر واویلا کرنے والے بھارت اور اسرائیل کے مفادات کے لیے کام کر رہے ہیں ۔جولائی کے پہلے جمعہ المبارک کو ریاست بھر میںبھارتی مظالم کے خلاف بھر پور احتجاج کیا جائے گا ۔اے جے کے جے یو آئی شیخ الھند مولانا محمود حسن ،امام العصر مولانا انور شاہ کاشمیری اور میر واعظ کشمیر مولانا یوسف شاہ کے مشن پر کاربند ریاست کی قدیم ترین جماعت ہے ۔

(جاری ہے)

جو آزاد ریاست میں اعلیٰ مقاصد کے لیے جدوجہد کر رہی ہے ۔ان خیالات کا اظہار آل جموںکشمیر جمیعت علماء اسلام کی مجلس عاملہ کے اراکین کے اجلاس سے مولانا قاضی محمود الحسن اشرف نے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔کشمیر کے موجودہ حالات کے تناظر میں ریاستی جماعتوں کو مشترکہ پالیسی اختیار کرنے کے لیے فوری اقدامات کرنے ہونگے ۔امیر اے جے کے جے یو آئی مولانا قاضی محمود الحسن اشرف اور قائد آل جموں کشمیر مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد خان کے درمیان ملاقات میں کشمیر کے حوالہ سے ملاقات کے موقع پر گہری تشویش کا اظہار کیا ۔

اس موقع پر رکن اسمبلی و سابق سینئر وزیر ملک نواز ،رکن اسمبلی سردار صغیر احمد چغتائی سمیت مسلم کانفرنس اور جمیعت کے مقامی رہنماء بھی موجود تھے ۔دریں اثنا آل جموں کشمیر جے یو آئی کے امیر مولانا قاضی محمود الحسن اشرف سینئر نائب امیر پروفیسر محمد امین ،نائب امیر مولاناقاری محمد امین ،سرپرست مولانا ریاض نعمانی ،جنرل سیکرٹری مولانا عبد المالک صدیقی ایڈوکیٹ ،مرکزی ناظم اطلاعا ت و نشریات مفتی محمد اختر ،مرکزی ناظم مولانا عبد الماجد عزیز ،مظفرابا د ڈویژن کے امیر مولانا قاضی منظور الحسن ،جنرل سیکرٹری مولانا قاری ظریف عباسی ،مولانا قاری ارشد،مولانا جاوید میر ،مولانا عبد الشکور حقانی ودیگر نے حکومت پاکستان کی طرف سے سلامتی کونسل کی غیر مستقل رکنیت کے لیے حمایت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے کشمیر کے پانچ لاکھ شہداء کے خون سے غداری اور دوقومی نظریہ کی نفی کے مترادف قرار دیا ۔

انھوں نے کہا قبل ازیں حکومت قادیانیوں کے لیے قادیان تک رسائی کے لیے کرتارپورہ باڈر کھولنے کی پیشکش کرکے کشمیریوں کو مایوس کر چکی ہے ۔ان حالات میں پاکستان اور آزاد کشمیر کی دینی و سیاسی قیادت کو تحریک نجات میں مزید تاخیر نہیں کرنی چاہیے ۔