نیشنل بینک آف پاکستان اٹک کی غفلت سے محکمہ ہیلتھ کو ادویات کی مد میں 4کروڑ 3لاکھ 12ہزار روپے کی ادائیگی بروقت نہ ہو سکی

جمعرات 4 جولائی 2019 15:06

اٹک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 جولائی2019ء) نیشنل بینک آف پاکستان اٹک کی غفلت سے محکمہ ہیلتھ کو ادویات اور دیگر اخراجات کی مد میں 4کروڑ 3لاکھ 12ہزار روپے کی ادائیگی بروقت نہ ہو سکی جس کی اہم وجہ آخری تاریخ کو بینک کا اپنے ٹائم سے قبل صدر دروازہ بند کر دیا گیا تھا ڈسٹرکٹ اکائونٹس آفیسر اٹک عمر حیات عباسی کی میڈیا سے گفتگو جبکہ نیشنل بینک کے منیجر سجاد حسین کے مطابق محکمہ صحت کے چیک سٹیٹ بینک کی دی گئی آخری تاریخ 28جون تک بینک رات 8بجے تک کھلا رہا،اکائونٹس آفس اٹک غلط بیانی کر رہا ہے بینک کھلا رکھنے کے ثبوت میرے پاس موجود ہیں۔

ڈپٹی کمشنر اٹک عشرت اللہ خان نیازی نے معاملات کی تہہ میں جانے کیلئے میٹنگ کال کر دی ہے تا کہ حتمی نتائج تک پہنچا جا سکے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اکائونٹ آفیسر اٹک عمر حیات نے میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے ان کے عملے نے دن رات کی کوشش کر کہ محکمہ کی ادائیگیوں کے چیک 28جون کو بنا دیے تھے انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں میں نے جوائنٹ ڈائریکٹر سٹیٹ بینک آف پاکستان ، ڈپٹی کمشنر اٹک ، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اٹک کو تحریری اطلاع دے دی تھی اس ضمن میں میڈیا نے جب نیشنل بینک منیجر سے رابطہ کیا تو انہوں نے اکائونٹس برانچ کی جانب سے لگائے جانے والے اس بیان کی کہ نیشنل بینک 28تاریخ کو 3بجے دوپہر بند کر دیا گیا تھا سرا سر بہتان قرار دیا سٹیٹ بینک کی ہدایت کے مطابق 8بج کر 4منٹ پر بینک سے گیا تھا جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھی جا سکتی ہے میڈیا نے جب اس معاملات کی مزید تحقیقات کیلئے اکائونٹس آفیسر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال اٹک عبدالحنان سے موقف لیا تو انہوں نے کہا کہ میں اس بات کا گواہ ہوں کہ جب ہم 28تاریخ کو شام 6سے 5بجے ڈیمانڈ ڈرافٹ بنانے کیلئے نیشنل بینک پہنچے تو بینک کا صدر دروازہ بند تھا انہوں نے کہا کہ دکھ کی بات یہ ہے کہ مذکورہ بینک نے سٹیٹ بینک کے احکامات کو ضلع کے سربراہ ڈپٹی کمشنر اٹک کو آخری تاریخ کے بارے میں کوئی تحریری لیٹر نہ لکھا ان تمام حالات کے بارے میڈیا نے جب ڈپٹی کمشنر اٹک سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں فوری طور پر ایک میٹنگ منعقد کر کے معاملات کی تہہ تک پہنچا جا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :