پاکستان میں صرف 48 فیصد مائیں بچوں کودودھ پلاتی ہیں، سندھ میں یہ شرح زیادہ جبکہ پنجاب میں سب سے کم ہے

پیدائش سے پانچ ماہ تک 48 فیصد مائیں مکمل طور پر بچوں کو اپنا دودھ پلاتی ہیں، 15 فیصد زبردستی، 17 فیصد جزوی طور پر جبکہ 20 فیصد مائیں اپنا دودھ پلاتی ہی نہیں صحت کے عالمی ادارے اور آغا خان یونیورسٹی کے باہمی اشتراک سے کئے گئے سروے کے نتائج

ہفتہ 6 جولائی 2019 15:23

پاکستان میں صرف 48 فیصد مائیں بچوں کودودھ پلاتی ہیں، سندھ میں یہ شرح ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 جولائی2019ء) ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستان میں صرف 48 فیصد مائیں بچوں کو اپنا دودھ پلاتی ہیں، سندھ میں یہ شرح سب سے زیادہ جبکہ پنجاب میں سب سے کم ہے، شہر ہوں یا دیہات یہ شرح تقریباً یکساں ہے۔ صحت کے عالمی ادارے اور آغا خان یونیورسٹی کیباہمی اشتراک سے کئے گئے سروے نتائج کے مطابق پیدائش سے پانچ ماہ تک 48 فیصد مائیں مکمل طور پر بچوں کو اپنا دودھ پلاتی ہیں، اس کے علاوہ 15 فیصد زبردستی، 17 فیصد جزوی طور پر جبکہ 20 فیصد مائیں اپنا دودھ سرے سے پلاتی ہی نہیں ہیں۔

45 فیصد خواتین بچے کی پیدائش کے ایک گھنٹے کے اندر جبکہ 25 فیصد مائیں 24 گھنٹے میں اپنا دودھ پلاتی ہیں۔ پیدائش سے ایک سال تک مسلسل بچوں کو دودھ پلانے کا رجحان پاکستان میں سب سے زیادہ صوبہ سندھ میں ہے جہاں یہ شرح 77 فیصد سے زائد ہے جبکہ سب سے کم شرح پنجاب میں ہے جو 62 فیصد ہے، اس کے علاوہ خیبر پختونخوا میں یہ شرح 74 فیصد، بلوچستان میں 69 فیصد، اسلام آباد میں 74 فیصد، سابق فاٹا میں 71 فیصد،پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں 65 فیصد اور گلگت بلتستان میں 72 فیصد ہے۔

(جاری ہے)

آغا خان یونیورسٹی کی جانب سے اس سروے کے سربراہ اور طبعی محقق پروفیسر ذوالفقار بھٹہ کا کہنا ہے کہ پانچ میں سے ایک گھرانہ نوزائیدہ بچے کو ماں کا دودھ دیتا ہی نہیں، یہ رجحان صرف شہری علاقوں میں ہی نہیں بلکہ دیہی علاقوں میں بھی دیکھا گیا ہے، اس حوالے سے شعوراجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔