سندھ ہائیکورٹ کا پاکستان اسٹیل ملز کے ریٹائرڈ ملازمین کو گریجویٹ اور پرویڈنٹ فنڈکی رقم جاری نہ کرنے پر اظہار برہمی

پیر 8 جولائی 2019 23:42

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جولائی2019ء) سندھ ہائیکورٹ نے پاکستان اسٹیل ملز کے ریٹائرڈ ملازمین کو گریجویٹ اور پرویڈنٹ فنڈکی رقم جاری نہ کرنے پر اظہار برہمی برتے ہوئے رقم جاری کرنے کا حکم دیا ہے ۔سندھ ہائی کورٹ میں اسٹیل مل کے ریٹائرڈ ملازمین کو گریجویٹی اور پرواڈیٹ فنڈ سے متعلق سماعت ہوئی ،جہاں عدالت نے وفاقی سیکرٹری خزانہ اور سیکرٹری پروڈکشن کو طلب کرلیا جبکہ عدالت نے پاکستان اسٹیل ملز کی زمین بیچنے سے متعلق بھی مکمل تفصیلات طلب کرلی۔

(جاری ہے)

دوران سماعت عدالت کا کہنا تھا کہ جب سے ہوش سنبھالا ہے یہی سنتے آرہے ہیں اسٹیل چلانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے جنوری 2018 میں اسٹیل مل کی 15 سو ایکڑزمین بیچ دی ہے،زمین کی فروخت سے حاصل ہونے والی 206 بلین رقم کہاں گئی کسی کو معلوم نہیں،اٹارنی جنرل پاکستان انور منصور خان نے عدالت کو بتایا کہ کابینہ کے اجلاس میں اسٹیل کو پرائیویٹ سیکٹر کو نہ دینے کی منظوری دے دی گئی ہے،کابینہ اجلاس میں طے پایا کہ اسٹیل مل کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے زریعہ اپنے پاؤں پر کھڑا کیا جائے،اسٹیل کی پیداوار نہ ہونے کے باوجود ملازمین کو تنخواہ دے رہے ہیں،اسٹیل ملز کے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو چلانے کی اجازت دیتے ہیں پیسہ آنا شروع ہوجائے گا،سیکرٹری خزانہ مصروف ہوتے ہیں جوائنٹ سیکرٹری کو بلایا جائے، ریٹارڈ ملازمین کا کہنا تھا کہ جو لوگ مر چکے ہیں حکومت ان کو پیسے دے رہی ہے زندہ ملازمین کے لیے کچھ نہیں کیا جارہا، عدالت نے ناظر ہائیکورت کو حکم دیا کہ اسٹیل ملز کے ریٹائرڈ ملازمین کی بیواؤں کو تصدیق کے بعد رقم جاری کردی جائے۔