ہمارے لیے فضائی حدود کھولی جائے

بھارت کی پاکستان حکومت سے فضائی راستہ دینے کی التجا

Sajjad Qadir سجاد قادر جمعہ 12 جولائی 2019 06:23

ہمارے لیے فضائی حدود کھولی جائے
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار۔ تازہ ترین۔ 12 جولائی2019ء)   ابھی نندن آیا تھا اور چائے پی کر چلا گیا تھا۔جس کے بعد وہ چائے کا کپ،اس کی یونیفارم اور مگ21کا ملبہ آج بھی پاکستانی تحویل میں ہے اور تاریخ کا حصہ بھی۔مکار ہندوہمیشہ کوئی نہ کوئی چال چلتا رہتا ہے وہ خود کو بدمعاش سمجھتا اور اس خطے کا ڈان بننے کا سپنا کب سے دیکھ رہا ہے۔یہی وجہ ہے کہ رواں برس کے آغاز میں میں بھارت نے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حملہ کر دیا تھا۔

جس کے نتیجے میں اس کے دو جنگی طیارے پاکستان ایئر فورس کے لڑاکا تیاروں نے تباہ کر دیے تھے۔تاہم اس کے بعد الیکشن کی گہما گہمی کی وجہ سے انڈیا خاموش ہو گیا مگر اس نے بارڈرکے قریب ایئرپورٹس پر اپنے جنگی جہاز آج بھی کھڑے کیے ہوئے ہیں جس کی پاکستان کو تشویش ہے۔

(جاری ہے)

کیونکہ خطے کے امن کے لیے پاکستان جنگ نہیں کرنا چاہتااور اسی خیر سگالی کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتی ہوا باز ابھی نندن کو بھی رہا کر دیا گیا تھا۔

تاہم تب سے اب تک پاکستان نے بھارت کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر رکھی ہے جس وجہ سے بھارت کا کوئی بھی جہاز ہماری فضائی حدود سے نہیں گزر سکتا۔جبکہ اب بھارت نے پاکستان سے فضائی حدود کھولنے کے لیے درخواست کر دی ہے۔سول ایوی ایشن کے حکام نے کہا ہے کہ بھارت نے فضائی حدود کھولنے کے لیے رابطہ کرلیا، کشیدگی کے باعث پاکستان کی حدود میں بھارتی طیاروں کے داخلے پر بندش ہے۔

تفصیلات کے مطابق سینیٹر مشاہد اللہ کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر غلام سرور خان اور سول ایوی ایشن کے حکام شریک ہوئے۔ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن کا کہنا تھا کہ بھارت نے فضائی حدودکھولنے کے لیے رابطہ کیا ہے۔کشیدگی کے باعث بھارتی جہازوں کے لیے فضائی حدودتاحال بندہے کیونکہ بھارت کے لڑاکا طیارے ایئر بیسز پر موجود ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بھارت کو جواب دیا ہے کہ ایئر بیس کلیئر اورجنگی طیارے ہٹانے تک فضائی حدود نہیں کھولی جائے گی۔