پرائم منسٹر لون سکیم، نوجوانوں کیلئے قرضوں کے حصول کا طریقہ کار جاری

درخواست فارم نیشنل بینک، بینک آف پنجاب اور بینک آف خیبر کی شاخوں اور ویب سائٹس سے حاصل کیے جاسکتے ہیں

جمعہ 12 جولائی 2019 16:26

پرائم منسٹر لون سکیم، نوجوانوں کیلئے قرضوں کے حصول کا طریقہ کار جاری
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جولائی2019ء) اسٹیٹ بینک نے وزیر اعظم کی جانب سے نوجوانوں کو چھوٹے کاروبار کیلئے آسان شرائط پر بلاسود قرضوں کی فراہمی کے پروگرام پرائم منسٹر کامیاب جوان ایس ایم ای لینڈنگ پروگرام کے تحت قرضے کے حصول کا طریقہ کار جاری کردیاہے۔اسٹیٹ بینک کے مطابق قرضے کیلئے درخواست فارم نیشنل بینک، بینک آف پنجاب اور بینک آف خیبر کی شاخوں اور ویب سائٹس سے حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

بینکوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ درخواست فارم پر اپنے ٹول فری نمبر بھی درج کریں تاکہ اپنا کاروبار کرنے والے نوجوانوں کی رہنمائی کی جاسکے۔درخواست فارمز کا اجرا وزیر اعظم کی جانب سے پروگرام کے باضابطہ افتتاح کے فوری بعد شروع کردیا جائے گا۔ اس پروگرام کے تحت نوجوان اپنے کاروبار کے لیے بینکوں سے ایک لاکھ سے 50لاکھ تک کے قرضے حاصل کرسکتے ہیں جن پر سود حکومت ادا کرے گی اور قرضہ پر نقصانات پر زر تلافی کا بوجھ بھی خود حکومت اٹھائے گی۔

(جاری ہے)

کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کے حامل 21سے 45سال کی عمر کے مرد اور خواتین اس پروگرام کے تحت اپنا کاروبار شروع کرنے کیلئے قرضہ لے سکتے ہیں۔ آئی ٹی اور ای کامرس کیلئے عمر کی حد میں خصوصی رعایت دی گئی ہے اور 18سال کی عمر کے نوجوان ای کامرس یا آئی ٹی سے متعلق کاروبار کے لیے اس اسکیم سے استفادہ کرسکتے ہیں۔پروگرام کے تحت قرضوں کی مالیت کے لحاظ سے دو درجات ہیں پہلے درجہ میں ایک لاکھ سے پانچ لاکھ روپے جبکہ دوسرے درجہ میں آنیوالے کاروبار کیلئے پانچ لاکھ سے پچاس لاکھ روپے تک کے قرضے حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

یہ قرض ورکنگ کیپٹل اور ٹرم لونز کی شکل میں دیئے جائیں گے جن کی مدت 8سال ہے جس میں ایک سال کا اضافہ کیا جاسکے گا۔ پہلے درجہ کے کاروبار کیلئے نوجوانوں کو اپنے پاس سے بھی 10فیصد سرمایہ لگانا ہوگا جبکہ دوسرے درجہ کے کاروبار کیلئے نوجوانوں کو 20فیصد سرمایہ مہیا کرنا ہوگا۔قرضوں کیلئے خواتین کا کوٹا 25فیصد مقرر کیا گیا ہے۔ ایک لاکھ سے پانچ لاکھ روپے تک کے قرضے شخصی ضمانت پر دیئے جائینگے پانچ لاکھ سے پچاس لاکھ کے قرضے بینک اپنے خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے جاری کریں گے۔

وفاقی حکومت قرضوں کے ڈوبنے کی صورت میں چھوٹے قرضوں پر 50فیصد اور بڑے قرضوں کا 10فیصد نقصان ادا کریگی۔ نیشنل بینک آف پاکستان پروگرام کے تحت 50فیصد قرضے جاری کرے گا ،باقی قرضے بینک آف پنجاب اور بینک آف خیبر سٹیٹ بینک کی نگرانی اور مشاورت سے جاری کریں گے۔اسٹیٹ بینک نے دیگر کمرشل بینکوں پر بھی زور دیا ہے کہ اس پروگرام کا حصہ بنیں۔ اس پروگرام کے تحت اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے متعین کردہ پیمانوں پر پورا اترنے والی سکیموں، پراجیکٹس کے علاوہ نجی شعبہ کے ڈیزائنر کردہ پراجیکٹس کے لیے بھی قرضہ جاری کیے جائیں گے۔

قرضوں کی درخواستوں کی پراسیسنگ 15روز کے اندر مکمل کی جائے گی، اس پروگرام کے تحت نئے کاروبار کے علاوہ پہلے سے جاری کاروبار کی توسیع کیلئے بھی قرضہ لیا جاسکتا ہے۔