بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کو ایک موبائل فون پر ٹیکس چھوٹ دی جائے،

سائبر سکیورٹی کو مزید مؤثر بنانے کے لیے دوست ممالک سے مدد لی جائے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی سفارشات قومی اداروں کی ویب سائٹس کے تحفظ کو یقینی بنانے اور سائبر کرائمز کی روک تھام کے لیے سب کمیٹی تشکیل دے دی

بدھ 17 جولائی 2019 16:05

بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کو ایک موبائل فون پر ٹیکس چھوٹ دی جائے،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جولائی2019ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے سفارش کی ہے کہ بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کو ایک موبائل فون پر ٹیکس چھوٹ دی جائے،سائبر سکیورٹی کو مزید مؤثر بنانے کے لیے دوست ممالک سے مدد لی جائے، قومی اداروں کی ویب سائٹس کے تحفظ کو یقینی بنانے اور سائبر کرائمز کی روک تھام کے لیے سب کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

کمیٹی کا اجلاس بدھ کوچیئرپرسن سینٹر روبینہ خالد کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا میں جدید ٹیکنالوجی کی بہتات سے سائبر کرائم ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے جس کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات کی اشد ضرورت ہے ،انہوں نے کہا کہ ہمیں سائبر سکیورٹی کو مزید موثر کے لیے دوست ممالک سے خدمات حاصل کرنی چاہیے اور تجربات سے استفادہ حاصل کرنا چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بیرون ملک سے آنے والے پاکستانیوں کو ایک موبائل فون پر پر ٹیکس چھوٹ ملنی چاہیے اور کمیٹی اس حوالے سے وزیراعظم پاکستان اور وفاقی کابینہ سے سفارش کرے گی کہ وہ ایک موبائل فون پر ٹیکس چھوٹ کے فوری احکامات جاری کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا بھر میں چائلڈ پورنو گرافی کا مسئلہ شدت اختیار کر رہا ہے اور کمیٹی چاہتی ہے پاکستان میں چائلڈ پورنو گرافی کا مواد انٹرنیٹ سے مکمل طور پر ختم کیا جائے اور اس حوالے سے مزید ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔

اجلاس میں ذیلی کمیٹی بھی بنائی گئی جو اپنی سفارشات تیار کرکے جمع کرائے گی جس میں قومی اداروں کی ویب سائٹس کا تحفظ اور سائبر کرائمز کی روک تھام کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات اور آئندہ کا لائحہ عمل شامل ہوگا۔اس موقع پر سینیٹر میاں محمد عتیق شیخ نے کہا کہ موبائل پر ٹیکس وصولی کا نظام منصفانہ نہیں کیونکہ نئے موبائل اور پرانے فونز پر یکساں ٹیکس وصول کیا جارہا ہے جس میں ردوبدل ہونا چاہئے موبائل کی مالیت اور اس کی کنڈیشن کے مطابق ٹیکس لگایا جائے۔

اس موقع پر چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بچوں کی پورنوگرافی کے حوالے سے پی ٹی اے اب تک 2384 ویب سائٹس بلاک کر چکا ہے۔جس میں ہمیں انٹرپول کا تعاون بھی حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ اب تک آٹھ لاکھ سے زائد فحش ویب سائٹس پی ٹی اے بلاک کر چکا ہے، اس کے علاوہ 11ہزار سے زائد پراکسی ویب سائٹس بھی بلاک کی جا چکی ہیں ،ہمارے ان اقدامات کو گوگل نے بھی سراہا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ مالا کنڈ میں مختلف موبائل کمپنیوں کے 105 موبائل ٹاورز کام کر رہے ہیں اور مالاکنڈ میں زونگ اور ٹیلی نار تھری جی فور جی سروس فراہم کررہی ہیں جبکہ موبی لنک اور یوفون جزوی طور پر اپنی سروسز فراہم کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم ایک نئے منصوبے پر کام کر رہے ہیں جس میں ایک موبائل کمپنی دوسرے کو سپورٹ کرے گی فرض کیا جس علاقے میں ایک موبائل کمپنی کی انٹرنیٹ سروس نہیں ہوگی تو دوسری کمپنی صارفین سروس فراہم کرے گی۔

انہوں نے کہا کے اس مقصد کے لئے لیے یو ایس ایف فنڈ بھی قائم کیا گیا ہے جو اس طرح کی شکایات کے ازالے میں موثر طریقے سے اپنا کردار ادا کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اب تک ایک کروڑ سے زائد موبائل فون بند کیے جا چکے ہیں جس میں 12 لاکھ 57 ہزار سے زائد موبائل فونز کو ٹیکس کی ادائیگی کے بعد بحال کیا جا چکا ہے۔کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ کہ 2016 ایکٹ میں ترمیم کے بعد چائلڈ پورنوگرافی کے 13 مقدمات رجسٹر ہوئے ہیں۔

اجلاس میں وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی کے علاوہ کمیٹی کے ممبران ڈاکٹر اشوک کمار، عبدالرحمن ملک، غوث محمد خان نیازی، عبدالرحمن ملک، میر طاہر بزنجو، ثنا جمالی،فدا محمد، فیصل جاوید اور کلثوم پروین نے شرکت کی۔