نمبر گیم پورا ہے تحریک عدم اعتمادواپس نہیں لیں گے. راجہ ظفرالحق

صادق سنجرانی کا اپوزیشن کو ریکوزیشن واپس لینے کا مشورہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 18 جولائی 2019 13:02

نمبر گیم پورا ہے تحریک عدم اعتمادواپس نہیں لیں گے. راجہ ظفرالحق
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 جولائی۔2019ء) مسلم لیگ( ن) کے رہنما سینیٹر راجہ ظفرالحق نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے پاس نمبر گیم پورا ہے، تحریک عدم اعتماد واپس لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا. تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن )کے رہنما راجہ ظفرالحق نے نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تحریک عدم اعتماد واپس لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، اپوزیشن کے تمام سینیٹرز سے رابطے میں ہیں.

راجہ ظفرالحق نے کہا کہ اپوزیشن کے پاس نمبر گیم پورا ہے، نمبر گیم میں کمی کا تصور نہیں کیا جاسکتا‘مسلم لیگ نون کے رہنما نے کہا کہ سینیٹ اجلاس 23 جولائی تک بلائے جانے کا امکان ہے.

(جاری ہے)

اس سے قبل رواں ماہ 9 جولائی کو چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر قائد حزب اختلاف سینیٹر راجہ ظفر الحق کی صدارت میں اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں موجود تمام ارکان نے دستخط کیے تھے.

سینیٹرز کے دستخط کے بعد چیئرمین سینیٹ کوہٹانے کے لیے قرارداد سینیٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرائی گئی تھی ، قرارداد اپوزیشن اراکین نے مشترکہ جمع کرائی تھی ، جس پر 38 ارکان کے دستخط موجود تھے. واضح رہے کہ اس وقت 104 کے ایوان میں 103 ارکان ہیں حلف نہ اٹھانے والے اسحاق ڈار کے بغیر مسلم لیگ نون کے 30 سینیٹرز ہیں، سینیٹ میں اپوزیشن نے 67 سینیٹرز اراکین کی حمایت کا دعوی کیا ہے جبکہ حکومت کو36 ارکان سینیٹ کی حمایت حاصل ہے.

پیپلزپارٹی،مسلم لیگ نون، نیشنل پارٹی، پی کے میپ، جمعیت علماءاسلام( ف) اور عوامی نیشنل پارٹی(اے این پی) حکومت کے خلاف جبکہ تحریک انصاف کے ساتھ ایم کیوایم، آزاد ارکان، فنکشنل لیگ، بی این پی مینگل اور دیگر شامل ہیں. دوسری جانب چیئرمین سینیٹ نے اپوزیشن کو ریکوزیشن واپس لینے کا مشورہ دیا ہے‘ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اپوزیشن کو ریکوزیشن واپس لینے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریکوزیشن اجلاس تحریک عدم اعتماد کی قرارداد پیش کرنے کے لئے نہیں بلایا جا سکتا.

چیئرمین سینیٹ نے اپوزیشن کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ سابق چیئرمین سینیٹ کی فروری 2016 کی رولنگ کے مطابق سینیٹ کا اجلاس تحریک کے تحت کسی مسئلے پر بحث کے لیے بلایا جا سکتا ہے، تاہم ریکوزیشن اجلاس کسی قرارداد کے لیے نہیں بلایا جا سکتا، اپوزیشن کی قرارداد پیش کرنے کی تحریک کا نوٹس تقسیم کردیا گیا ہے سینیٹ سیکریٹریٹ نے سینیٹ کا اجلاس بلانے کے لیے وزارت پارلیمانی امور کو نوٹس بھجوا دیا ہے.

اپوزیشن کی ریکوزیشن کے تحت ممبران چیئرمین سینیٹ کو عہدے سے ہٹانے کی قرارداد پر صرف بحث کر سکیں گے. تاہم یہ اپوزیشن کا ارادہ نہیں لگتا، یا اپوزیشن ریکوزیشن سیشن میں بحث کے لیے کوئی قومی اہمیت کا مسئلہ بطور ایجنڈا شامل کرے، یا اپوزیشن اپنی ریکوزیشن واپس لے لے یا اپوزیشن اپنی تحریک عدم اعتماد کے لیے سینیٹ کے باقاعدہ اجلاس کا انتظار کرے.