طالبان سے زیادہ نیٹو فورسز نے افغان شہری ہلاک کئے

راہِ فرار ڈھونڈنے والے امریکہ نے افغانستان میں بے گناہوں کے لاشے بچھائے

Sajjad Qadir سجاد قادر جمعرات 1 اگست 2019 06:36

طالبان سے زیادہ نیٹو فورسز نے افغان شہری ہلاک کئے
لاہور ۔  (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 1 اگست 2019ء)   آج امریکہ بہادر افغانستان سے بھاگنا چاہتا ہے مگر اس کے پاس راستہ نہیں ہے کہ خفت اٹھانا پڑے گی۔بغیر سوچے سمجھے محض اپنی دھاک بٹھانے کی خاطر خودکو اور دوسرے ممالک کو جنگ کا ایندھن بنانے والا امریکہ آج افغانستان سے راہ فرار چاہتا ہے اور اس کام میں اسے پاکستان کی مدد کی ضرورت ہے۔بے شک پاکستان ایک امن پسند ملک ہے اور وہ اس کام میں ثالثی کے لیے ہمیشہ تیار رہا ہے مگر سوال یہ بھی ہے کہ امریکہ کو بے گناہ افغانیوں کاخون بہاکر کیا ملا۔

آج بین الاقوامی رپورٹس چیخ چیخ کر کہہ رہی ہیں کہ ا مریکہ نے افغانستان میں کیا کیا ہے اور ابھی مزید حقائق تب سامنے آئیں گے جبکہ امریکی افواج اور نیٹو فورسز افغانستان سے ہمیشہ کے لیے جا چکی ہوں گی۔

(جاری ہے)

افغانستان میں رواں برس کے 6 ماہ میں نیٹو اور افغان فورسز کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے عام شہریوں کی تعداد اس سے زائد ہے جو عسکریت پسندوں نے ہلاک کیے۔

رواں برس کی پہلی ششماہی میں نیٹو اور افغان فورسز کے ہاتھوں مجموعی طور پر 717 عام شہری ہلاک ہوئے اور اسی عرصے کے دوران طالبان اور داعش کے ہاتھوں 531 شہری مارے گئے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے میں شائع ہونے والی اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں رواں سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران 3812 افغان شہری ہلاک اور زخمی ہوئے۔

یکم جنوری سے 30 جون تک 1248 افغان شہری ہلاک اور 2 ہزار سے زائد زخمی ہوئے، طالبان کے حملوں میں سرکاری حکام، امدادی اہلکاروں، قبائلی عمائدین اور علما سمیت 985 افراد کو نشانہ بنایا گیا۔اسی طرح افغان اور نیٹو فورسز کی کارروائیوں میں ہلاکتوں کی تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں 31 فیصد زیادہ ہے۔اس دوران ملک میں 144 خواتین اور 327 بچے ہلاک اور ایک ہزار سے زیادہ زخمی ہوئے۔ فضائی حملوں میں 519 عام شہریوں کی ہلاکتیں ہوئیں جن میں 150 بچے بھی شامل تھے۔بین الاقوامی ادارے کاماننا ہے کہ افغانستان میں ہونے والے قتال میں زیادہ حصہ امریکہ اور نیٹو فورسز کاہے۔انہوںنے طالبان کا مقابلہ کرنے میں عام شہریوں کو زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔